گھر کی دیوار نجی ہاؤسنگ اسکیم کی دیوارکی وجہ سے گری۔فائل فوٹو
گھر کی دیوار نجی ہاؤسنگ اسکیم کی دیوارکی وجہ سے گری۔فائل فوٹو

راجن پور۔موٹر سائیکل چوری کے تنازع پرفائرنگ،7 افراد جاں بحق

راجن پور کےعلاقے میں موٹر سائیکل چوری کے تنازع پردو قبیلوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب کے ضلع راجن پور کی تحصیل روجھان کچہ کے علاقے میں دو قبیلوں کے مابین مسلح تصادم میں 7 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دونوں قبیلوں کے درمیان موٹرسائیکل کے تنازعے پر تلخ کلامی ہوئی جو پہلے ہاتھا پائی اور پھر فائرنگ میں تبدیل ہوگئی جس سے موقع پر ہی 2 افراد جاں بحق اور 7 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال پہنچایا گیا جہاں قتل ہونے والے افراد کی شناخت شہباز اور کریم کے ناموں سے ہوئی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا تبادلہ تاحال جاری ہے، پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ہے تاہم حالات پر قابو نہیں پایا جاسکا جب کہ دوسری جانب زخمی ہونے والے مزید 5 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے،فائرنگ کے تبادلے میں اب تک جاں بحق ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 7 ہوگئی ہے۔

راجن پور میں گزشتہ روز موٹر سائیکل چوری تنازع پر فائرنگ سے 7 افراد کی ہلاکت پر ان کے ورثا نے 14 گھنٹے سے قومی شاہراہ بلاک کر رکھی ہے، احتجاج کے باعث انڈس ہائی وے پر سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں جس کے سبب مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

تحصیل روجھان کے کچہ ایریا کپڑا میں مزاری برادری کے دو گروپوں میں دو موٹر سائیکل چوری کے تنازع پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں سات افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں پانچ دلانی اور دو بنو ں مزاری برادری کے افراد شامل ہیں۔

موٹر سائیکل چوری کی اطلاع اور فائرنگ تبادلے پر پولیس کی جانب سے کوئی شنوائی نہ کرنے پر دلانی، مزاری برادری کے افراد 14 گھنٹے سے قومی شاہراہ روجھان چوک کے مقام پر مظاہرہ کر رہے ہیں جو ملزمان کی گرفتاری تک جاری رہیگا۔

لواحقین اور علاقہ مکین مرد و خواتین اور بچے رات سے دھرنا دیئے ہوئے ہیں، مظاہرین نے الزام لگایا کہ پولیس قاتلوں کو سپورٹ کر رہی ہے، جس سے مذاکرات نہیں کرینگے، احتجاج کے باعث قومی شاہراہ پر دوطرفہ ٹریفک گھنٹوں سےمعطل ہے جس سے گاڑیوں کی طویل لائنیں لگی ہیں۔

دوسری جانب وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے معاملے پر انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی اور ملوث ملزمان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کا حکم دے دیا۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور مقتولین کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔