نارووال: این آر او مانگے اور دینے والے دونوں پر لعنت ہے،عمران خان ہی بتائیں گے کہ کون این آر او مانگ رہا ہے۔
نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم چاہتےہیں کہ سب کا احتساب ہو’ عمران خان احتساب کرو ہم تمہارا بھی احتساب کریں گے، ملک کا سب سے بڑا ٹیکس چور عمران خان ہے، عوام کے عطیات چوری کرنے والا بھی عمران خان ہے اور ہم اس کے ثبوت دیں گے‘۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ’کھلے ذہن سے کان کھول کر سن لیں، بیانیہ یہ ہےکہ پاکستان آئین اور قانون کے مطابق چلنا چاہیے، تمام ادارے آئینی حدود میں رہ کر ملکی ترقی اور سالمیت کے لیے کام کریں، کوئی جھگڑا کوئی ناراضی نہیں، پاکستان کے عوام کو تکلیف ہے، اس کے لیے سب مل کر کام کریں‘۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ جب دنیا میں پیٹرول کی قیمت بڑھتی ہے تب یہ قیمت بڑھائی جاتی ہے، آج یہ بات عوام سے خفیہ رکھی جاتی ہے جب آج سے ایک سال پہلے تیل کی قیمت 65 ڈالر پر تھی تو پیٹرول 70 روپے پر تھا لیکن آج بھی قیمت 65 ڈالر ہے آج پھر پیٹرول مہنگا کیا جارہا ہے، عمران خان اور ان کی ٹیم یہ عوام کو سمجھائیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم گیس کی قیمتوں اور معیشت کا حل دے چکے، اگر وزیراعظم نہ سننا چاہیں یہ ان کی مرضی ہے، عوام تکلیف میں ہیں، مہنگائی دگنی ہوئی ہے، ملک کی ترقی 8 ماہ میں آدھی ہوچکی ہے، اب بھی وقت ہے عمران خان سنبھل جائیں، ورنہ سیاست پیچھے رہ جائے گی اور عوام آگے ہوں گے پھر ملک میں آمریت کا خطرہ ہے‘۔
ایک سوال کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ پارٹی میں کوئی گروپ بندی نہیں اور نہ ہوسکتی ہے، یہ ایک جماعت ہے، اس سے پہلے بھی لوگوں نے یہ باتیں کرنے کی کوشش کی لیکن یہ خام خیالی ذہن سے نکال دیں، نوازشریف، شہبازشریف، احسن اقبال اور میرا بیانیہ ایک ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت نے وزیر خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے گورنر کو نکال دیا یہ ان کی کارکردگی ہے، پاکستان کے عوام پی ٹی آئی کے 5 سال برداشت نہیں کرسکتے، 8 ماہ میں دگنی مہنگائی کبھی نہیں ہوئی، یہ عمران خان، شاہ محمود اور جو چلے گئے ان سورما کا تحفہ ہے‘۔
شہبازشریف کی واپسی سے متعلق شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ’شہبازشریف واپس آئیں گے، کوئی خدشہ ہے تو ذہن سے نکال دیں، وہ دس دن پہلے گئے ہیں اور ہفتہ دس دن میں آجائیں گے‘۔
این آر او سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ’عمران خان ہی بتائیں گے کون این آر او مانگ رہا ہے، این آر او جو مانگ رہا ہے اس پر بھی لعنت، اور دینے والے پر بھی لعنت، عمران خان اتنا جھوٹ بولتے ہیں کہ خود حقیقت بھول جاتے ہیں، آج عوام بھی پریشان ہیں کہ سچ کیا ہے‘۔