امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے صنعتی دھاتوں کی برآمدات پر بھی پابندی لگادی ہے۔
ایران کی جانب سے یورینیئم افزودگی دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کے بعد ایران اورامریکا کے درمیان کشیدگی شدت اختیارکرگئی ہے،امریکا نے اب ایران کے دوسرے بڑے ذریعہ آمدن صنعتی دھاتوں کی برآمدات پربھی پابندی لگا دی ہے۔
امریکا نے ایران کے ساتھ 2015 میں طے پانے والے عالمی جوہری معاہدے سے گزشتہ سال یک طرفہ دستبرداری اختیار کرلی تھی جس کے بعد اب ایران نے یورینیئم افزدوگی کو 60 روز کے اندردوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تیل کے بعد ایران کی صنعتی دھاتوں کی برآمدات پربھی پابندی لگا دی اور دوسرے ملکوں کو خبردار کیا ہے کہ ایران سے اسٹیل اوردیگردھاتوں کی خریداری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
امریکا کے مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کا کہنا ہے کہ یہ قدم ایران کی طرف سے دھمکیوں اوراکسانے والے بیانات کے جواب میں اٹھایا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے معاملے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے بین الاقوامی جوہری معاہدے سے جزوی دستبرداری کا فیصلہ جان بوجھ کر مبہم رکھا ہے۔