زیادہ ترکا تعلق افریقی ممالک سے ہے ، یہ تمام افراد زیر حراست ہیں۔فائل فوٹو
زیادہ ترکا تعلق افریقی ممالک سے ہے ، یہ تمام افراد زیر حراست ہیں۔فائل فوٹو

بحیرہ روم میں کشتی الٹنے سے 50افراد ڈوب کر ہلاک

تیونس میں بحیرہ روم میں کشتی الٹنے سے 50 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین کے مطابق  لیبیا سے یورپ جانے والے مہاجرین کی کشتی تیونس کے دارالحکومت سے 270 کلومیٹر دور بحیرہ روم میں الٹ گئی اور اس حادثے میں کم از کم 50 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

تیونس کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق الٹنے والی کشی میں 70 مہاجرین سوار تھے جس میں سے 16 کو ماہی گیروں نے بچا لیا ہے تاہم باقی لاپتہ ہیں۔

مہاجرین کی بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ کشتی میں زیادہ  تر لیبیائی افراد سوار تھے جب کہ کچھ بنگلا دیشی اور مراکشی شہری بھی شامل تھے۔

بحیرہ روم کو دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے پناہ گزین کے مطابق لیبیا سے یورپ جانے والے روٹ میں ہر14 میں سے ایک شخص زندہ ساحل تک پہنچتا ہے۔