25 دسمبر 2012 کو معمولی تنازع پر شاہ رخ جتوئی نے ساتھیوں کے ہمراہ شاہ زیب کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔فائل فوٹو
25 دسمبر 2012 کو معمولی تنازع پر شاہ رخ جتوئی نے ساتھیوں کے ہمراہ شاہ زیب کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔فائل فوٹو

شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی سزائے موت عمرقید میں تبدیل

سندھ ہائی کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کردیا۔

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس نظر اکبر پر مشتمل خصوصی بینچ نے شاہ زیب قتل کیس میں مجرم شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور اور دیگر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی۔

عدالت نے شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا جب کہ مرتضیٰ لاشاری اور سجاد تالپور کی عمرقید کو برقرار رکھنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہانسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت سنائی تھی۔ 25 دسمبر 2012 کو معمولی تنازع پر شاہ رخ جتوئی نے ساتھیوں کے ہمراہ شاہ زیب کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

درخواست گزاروں کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ صلح نامہ کی بنیاد پر تمام مجرمان کو بری کیا جائے تاہم سپریم کورٹ نے شاہ رخ جتوئی اور مقتول شاہ زیب کے اہلخانہ کے درمیان صلح کو معطل کردیا تھا۔

اس وقت کے چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔ اس کیس میں دلچسپ اتار چڑھاؤ آئے اور ملزمان اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے مقدمے پر اثر انداز ہوتے رہے۔