آسٹریا کےپرائمری اسکولوں میں سر ڈھانپنے پر پابندی عائد کردی گئی ۔
سر ڈھانپنے پر پابندی کابل دائیں بازو کی فریڈم پارٹی اور مرکز کی پیپلز پارٹی کے درمیان حکمراں اتحاد کی حمایت سے پاس کیاگیا، سخت گیر نظریات کی حامل دائیں بازو کی حکمراں جماعت نے آسٹرین اسمبلی میں بل پیش کیا۔
قانون میں سرڈھانپنے کو نظریاتی اور مذہبی نوعیت کا لباس قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کی گئی،تاہم قانون کے مطابق سکھوں کی مخصوص پگڑی اور یہودیوں کی مخصوص ٹوپی پر پابندی نہیں ہوگی۔مسلمان تنظیموں کی جانب سےقانون کو تعصب پر مبنی اور شرمناک قرار دیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ 2018 میں ڈنمارک حکومت نے چہرہ ڈھانپنے یا نقاب پر پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ فرانس، ہالینڈ، بیلجئیم، بلغاریہ اور جرمنی کے چند حصوں میں نقاب پر پہلے ہی پابندی ہے۔