مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ اگر کسی کو کوئی غلط فہمی ہے تو ہم بتا دیں گے، ہم سروں کی گنتی نہیں کرائیں گے، تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کو ایک جگہ جمع کریں گے جن کا اعتماد مرکزی رویت ہلال کمیٹی پر ہے اور تمام مرکزی ممبران کا مجھ پرمکمل اعتماد ہے۔
مفتی منیب الرحمن نے چاند کی رویت کے اعلان کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں ملک کے ساتھ عید نہ منانا آج کی بات نہیں بلکہ یہ سلسلہ قیام پاکستان سے چلا آرہا ہے۔
مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ عجیب بات ہے جس جماعت کی وفاق میں حکومت ہے اس کا صوبائی سطح پرانحراف حیران کن ہے ،کچھ وزرا حکومت اورعلما کے درمیان خلیج پیدا کرنا چاہتے ہیں، لیکن حکومت سے کسی قسم کی محاذ آرائی نہیں چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی سن لیں دین آئین کے تابع نہیں، ہزارہ ڈویژن، بونیر، چترال، تیمرگرہ، ڈی آئی خان، پشاور، مردان سمیت دیگر علاقوں میں ہمارے ساتھ عید منائی جائیگی۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ18 ویں ترمیم ہو ہو یا کوئی اور ترمیم، سب دین کے تابع ہیں۔جوملک دین کے نام پر حاصل کیا گیا وہاں دین ہی غالب رہے گا۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کی سب تحریکوں میں علما شریک ہوئے، ہم حکومت سے محاذ آرائی نہیں چاہتے لیکن دینی معاملات میں حکومت معاونت کرے، یہ دستور پاکستان کا تقاضا ہے، کہیں کسی جگہ مشکل ہے تو رکاوٹیں پیدا نہ کی جائیں۔
مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ ہماری مسلح افواج ملکی دفاع کے لیے میدان عمل میں موجود ہیں ہم ان کی مکمل غیر مشروط تائید کرنا چاہیے ان کی حمایت کرنا چاہتے ہیں۔
مفتی منیب الرحمن کا کہنا ہے کہ تمام مکاتب فکر علما کو اکٹھا کریں گے اور بتائیں گے کہ سب لوگ مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان پر اعتماد کرتے ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مسجد قاسم علی خان کو خیبرپختونخوا یا پورا صوبہ نہ سمجھیں۔ جو لوگ سرکاری عہدوں پر فائز ہیں وہ اپنے عہدوں کو دیکھ کر بولا کریں۔ دین کو نظر بند نہیں کیا جا سکتا۔ خالص دینی مسائل پر دین کے ساتھ کھڑے ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں زونل کمیٹیوں کے اجلاس ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوئے۔ فیصل آباد، کشمور، ڈیرہ بگتی، لاہور، رحیم یار خان، ژوب، صادق آباد، کامرہ، اٹک، ٹیکسلا، خان پور، گھوٹکی، بہاولپور، راجن پور، سوئی، شکار پور، جیکب آباد، کوہلو سمیت دیگر علاقوں میں چاند نظر آیا۔
مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھا کہ بعض جگہ جم غفیر نے چاند دیکھا اور متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ یکم شوال المکرم یعنی عید الفطر بدھ 5 جون کو ہو گی۔
مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ آسٹریلیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، انڈیا ، مصر ، اردن، لبنان ، مراکش ، عمان، فلسطین، شام، ازبکستان، ترکمانستان، بوسنیا، نارتھ امریکہ، برطانیہ میں رہنے والے مسلمانوں کی عید ہمارے ساتھ ہو گی۔ وہ لوگ جو رویت پر یقین رکھتے ہیں وہ عیدالفطر ہمارے ساتھ منائیں گے۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ پشاور میں بعض مقامات ، سوات میں وزیراعلیٰ کے آبائی ضلع میں بھی کل عید ہوگی،آسٹریلیا ، ملائیشیا، انڈونیشیا ، جاپان ، بنگلا دیش ، عمان ، سوڈان، شام میں بھی کل عید ہے۔