آسٹریلیا کے شہرڈارون میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 4 افراد ہلاک اور2 زخمی ہوگئے۔
45 سالہ شخص کو پولیس نے حراست میں لیتے ہوئے کہا ہے کہ مزید کوئی خدشات نہیں،شمالی آسٹریلیا کی پولیس کے سپرنٹنڈنٹ گیون کینیڈی کا کہنا تھا کہ ‘مسلح شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس جائے وقوع کی تحقیقات کر رہی ہے۔قبل ازیں مسلح شخص کی موجودگی کے خطرے کے پیش نظر پولیس کی جانب سے شہرکے مختلف علاقوں کو بند کرتے ہوئےعوام کو خطرے کے بارے میں اطلاع دی گئی تھی۔
وزیراعظم اسکوٹ موریسن کا کہنا تھا کہ واقعہ دہشت گردی کا نہیں تھا۔لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں لگتا ہے کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں تھا۔
واقعے کے عینی شاہدین نے آسٹریلیا کے سرکاری نشریاتی ادارے اے بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک شخص کو ڈارون ہوٹل میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا جس کے ہاتھ میں شاٹ گن تھی۔
عینی شاہد جون روز کا کہنا تھا کہ ‘مسلح شخص نے ہر کمرے پر گولی چلائی اور وہ کسی کی تلاش میں ہر کمرے میں داخل ہوا، بعد ازاں وہ باہر کی جانب بھاگا اور اپنی پک اپ گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوگیا تھا’۔