وزیراعظم عمران خان نے امریکہ میں تعینات رہنے والے سابق سفیرعلی جہانگیر صدیقی کو سفیر برائے بیرونی سرمایہ کاری مقرر کردیا ہے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے علی جہانگیر صدیقی کی سفیر برائے بیرونی سرمایہ کاری تعیناتی کے نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ ان کایہ عہدہ اعزازی ہوگا۔
اس سے قبل علی جہانگیر صدیقی مسلم لیگ ن کی حکومت کے آخری دنوں میں پاکستان کے امریکہ میں سفیر تعینات تھے ، ان کی اس تعیناتی کے خلاف پی ٹی آئی نے نہ صرف احتجاج کیا تھا بلکہ نامزد نگران وزیر اعظم ناصرالملک کو خط بھی لکھا تھا جس میں ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس وقت کے پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری کی جانب سے نامزد نگران وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ علی جہانگیر صدیقی کی سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ کاروباری شراکت ہے جبکہ ان کی نواز شریف کے ساتھ سیاسی وابستگی بھی ہے جس کے باعث انہیں امریکہ جیسے اہم ملک میں سفیر تعینات نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ان کی تعیناتی پاکستان نہیں بلکہ شریف خاندان اور ن لیگ کیلیے فائدہ مند ہوگی۔ اس خط میں علی جہانگیر پر کرپشن کے الزامات اور نیب انکوائری کا تذکرہ بھی کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے باوجود نگران حکومت نے سفارتی تقرریوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی لیکن جیسے ہی پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو انہوں نے علی جہانگیر صدیقی کی تقرری ختم کرکے انہیں پاکستان واپس بلالیا تھا۔