جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم پورے ملک میں ملین مارچ کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
جے یو آئی کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جو اسلام آباد کو لاک ڈاوَن کرنے کے لیے طریق کار وضح کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی پالیسیاں ریاست کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہیں، ہم اس وقت پاکستان کو بچانے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اصحاب رسول کی گستاخی کا مجلس شوری سے سختی سے نوٹس لیا ہے، اگر ہم مصلحت شکار ہوئے تو مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد میں نے جو مشورے دیئے تھے وہ صحیح تھے، میں نے کہا تھا انتخابات کے بعد حلف نہ اٹھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد کی کوششوں کو مجلس شوریٰ نے سراہا ہے، حزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتوں سے روابط بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جلس شوریٰ میں کیے گئے فیصلوں کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے گزشتہ اٹھارہ سال کے بیانیے کو شوریٰ نے فرسودہ قرار دیا ہے، عالمی مارکیٹ میں مذہبی فکر بیچا گیا۔
فضل الرحمان کے مطابق ان کی جماعت جعلی مینڈیٹ پر کسی کے حق حکمرانی کو تسلیم نہیں کرتی، قوم کو از سر نو نئی حکومت کا انتخاب کرنا ہو گا۔
پی ٹی آئی حکومت کی معاشی حکمت عملی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تباہ کن اقتصادی پالیسیوں کے ذریعے سے غریب انسان کو مشکل میں مبتلا کردیا گیا۔
امیر جے یو آئی نے مزید کہا کہ نااہل حکمرانوں نے بجٹ پیش کر کے غریب کی کمر توڑ دی ہے، یہ بجٹ پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے کا ذریعہ ہے۔مہنگائی اور بیروزگاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔