پیپلز پارٹی کے تمام سینیٹرز مستعفی ہوگئے، چئیرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد پی پی سینیٹرز نے اپنے استعفے بلاول بھٹو کو بھجوا دیے۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف سینیٹ میں اپ سیٹ شکست کے بعد سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ اپوزیشن کی کس جماعت کے سینیٹرز نے اپنے ووٹ فروخت کیے۔
اس بحث کے آغازکے بعد الزامات سے بچنے کیلیے پیپلز پارٹی کے تمام سینیٹر نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے تمام سینیٹرزنے اپنے استعفے پارٹی چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کو بھجوا دیے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے کل 21 سینیٹرزنے اپنے استعفے پارٹی چئیرمین کو بھجوائے ہیں۔ اس سے قبل پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکر نے احتجاجاً مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے حکومت کے حمایت یافتہ چیئرمین سینیٹ صادق اور اپوزیشن کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔ حزب اختلاف چیئرمین سینیٹ کے میر حاصل بزنجو آؤٹ ہوگئے۔
اپوزیشن کے 64 اور حکمران اتحاد کے 36 سینیٹرز نے پولنگ میں حصہ لیا، تحریک عدم اعتماد کے حق میں50 ووٹ پڑے، جبکہ صادق سنجرانی کو45 ووٹ ڈالے گئے، 5 مسترد قرار پائے، یوں تحریک کوایک چوتھائی ووٹ نہ پڑنے پر مسترد کردیا گیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کیخلاف قرار داد کے حق میں 32 ووٹ آئے،اپوزیشن نے 3 ووٹ کاسٹ کیے۔ بیرسٹر سیف نے بتایا کہ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک پر سادہ اکثریت حاصل نہیں ہوسکی۔
چیئرمین سینیٹ کیلیے سینیٹر حافظ عبدالکریم نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔ سینیٹ کے ایوان میں 100 سینیٹرز موجود تھے۔
ن لیگ کے اسحاق ڈار نے سینیٹ کا حلف ہی نہیں اٹھایا، جبکہ مسلم لیگ ن کے چودھری تنویر بیرون ملک ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ اسی طرح جماعت اسلامی کے دو سینیٹرزنے بھی پولنگ میں حصہ نہیں لیا۔