امریکا میں 24گھنٹوں کے دوران فائرنگ کے دو واقعات میں 30 افراد ہلاک اور42 زخمی ہو گئے ۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست اوہائیوکے علاقے ڈیٹن میں ایک بارکے باہرفائرنگ کا واقعہ پیش آیا،فائرنگ کے نتیجے میں 10افراد ہلاک اور 16زخمی ہو گئے۔
پولیس کاکہنا ہے کہ ڈیٹن فائرنگ میں ہلاک10افراد میں قاتل بھی شامل ہے جبکہ زخمیوں کو طبی امداد کیلیے ہسپتال منتقل کردیا گیا،قبل ازیں امریکی ریاست ٹیکساس کے شاپنگ مال میں فائرنگ کے نتیجے میں20 افراد ہلاک اور26 زخمی ہو گئے۔ پولیس نے سفید فام شخص کو حراست میں لے لیا۔ حکام کے مطابق 21 سالہ پیٹرک کروسز واقعہ میں ملوث ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے واقعہ کی مذمت کی ہے۔
#OregonDistrict #update Lt. Col. Carper: at 1:22am active shooter situation began in oregon district. The shooter is deceased. There are 9 others also deceased. At least 16 others went to area hospitals with injuries.
— Dayton Police Dept. (@DaytonPolice) August 4, 2019
امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کا واقعہ ریاستی تاریخ کا بدترین دن قرار،امریکی شہرالپاسو صبح کے وقت گولیوں کی تڑتراہٹ سے گونج اٹھا۔ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح دس بجے پیش آیا جب ایک مسلح شخص نے شاپنگ سینٹرمیں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کردی جس میں کئی جانیں ضائع ہوئیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اورسیکیورٹی فورسزامریکا اور میکسیکو سرحد کے قریب واقع شاپنگ سینٹر پہنچے اور عمارت کو گھیرے میں لے لیا،پولیس نے ایک21 سالہ سفید فام شخص کو حراست میں لے لیا جس کی شناخت پیٹرک کروسز کے نام سے ہوئی۔
پولیس چیف کے مطابق فائرنگ کی تحقیقات نفرت انگیزجرم کے تناظر میں کی جا رہی ہے، ملزم سے برآمد مواد میں ممکنہ نفرت انگیز جرم کے اشارے ملے ہیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پرافسوس کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آنے والی اطلاعات بہت بری ہیں۔
الپاسو کے گورنر ڈی مارگو نے بھی واقعے پر گہرے رنج کا اظہار کیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کبھی نہیں سوچا تھا کہ الپاسو میں بھی ایسا کچھ ہو گا۔ گورنر ٹیکساس گریگ ایبٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا شہر میں وحشیانہ اقدام کیا گیا ہے۔