لداخ پر چین کے ہاتھوں ہزیمت کے بعد مودی کی کووڈ پالیسی بھی ناکامی کا شکار ہوگئی۔فائل فوٹو
لداخ پر چین کے ہاتھوں ہزیمت کے بعد مودی کی کووڈ پالیسی بھی ناکامی کا شکار ہوگئی۔فائل فوٹو

بھارتی صحافیوں نے مودی کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کو دکھا دیا

بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد 5 روز تک مقبوضہ وادی کا دورہ کرنے والے بھارتی صحافیوں کا کہنا ہے کہ وادی میں’آل از ویل نہیں بلکہ آل از ہیل‘ ہے ، مقبوضہ کشمیر کے حالات دنیا کو بتانے والے صحافیوں کی زبان بند کر دی گئی۔

نجی ٹی وی کے مطابق 9 سے 13 اگست تک مقبوضہ وادی میں حالات کا جائزہ لینے والے بھارتی صحافیوں نے پریس کانفرنس میں مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا۔بھارتی صحافیوں کا کہنا ہے کہ انہیں سیکڑوں کشمیریوں میں سے صرف ایک شخص آرٹیکل 370 کی منسوخی سے خوش نظر آیا اور وہ کشمیر میں بی جے پی کا نمائندہ تھا۔

صحافیوں کا کہنا تھا کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ کشمیر میں آل از ویل ہے، حقیقت میں کشمیر آل از ہیل ہے۔خاتون بھارتی صحافی کویتا کرشنن کا کہنا تھا ہم نے آرٹیکل 370 کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والی صورت حال کی تصاویر اور ویڈیوز دکھانے کا وعدہ کیا تھا لیکن ہماری پریس کانفرنس شروع ہونے سے پہلے بتایا گیا کہ اب وہ یہ سب نہیں دیکھا سکیں گے۔

کویتا کرشنن نے کہا کہ ’پریس کلب آف انڈیا‘ نے ہم سے کہا کہ ہم یہ سب کچھ دکھانے کے لیے پروجیکٹر کا استعمال نہیں کر سکتے کیوںکہ ان پر بہت دبائو ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جب میں نے پریس کلب آف انڈیا کی ایک ترجمان سے بات کی تو انہوں نے ان الزامات کو مسترد کر دیا اورکہا کہ ان کی جانب سے تصاویراورویڈیوز دکھانے پر کوئی پابندی نہیں تھی۔