مئیر کراچی وسیم اختر نے عوام سے سندھ حکومت کو ٹیکس نہ دینے کی اپیل کردی۔
شہر قائد کے علاقے کورنگی ٹاؤن میں صفائی مہم کا افتتاح کرنے کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ شہر کی صفائی کا یہ مستقل حل نہیں، سندھ حکومت اس کا مستقل حل دے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام سندھ حکومت کو ٹیکسز دینا بند کر دیں۔’موٹر وہیکل ٹیکسز، پراپرٹی ٹیکسز، پروفیشنل ٹیکسز، ٹاور ٹیکسز سمیت دوسرے ٹیکسز کی مد میں کراچی سندھ حکومت کو 350 ارب سے زیادہ دیتا ہے۔‘
میئر کراچی نے کہا کہ حکومت سندھ کے عدم تعاون کے باعث وفاقی حکومت اور بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض سے تعاون کی درخوست کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس وسائل نہیں اور نہ ہی اختیار کہ شہریوں کو اس سے نجات دلائیں، ہم اپنے لوگوں کو تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے اس لئے وفاقی حکومت اور بحریہ ٹاون کی مدد حاصل کی۔
میئر کراچی کے اس بیان پر مشیر قانون سندھ مرتضیٰ وہاب نے اپنے ردعمل پر کہا کہ ذاتی مفاد اور چھوٹے مقاصد کے لیے عوام کو غلط مشورے نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں ٹیکس دیں لیکن میئر کہتا ہے کہ نہ دیں، جس شخص نے حلف لیا وہ ٹیکس نہ دینے کا مشورہ کیسے دے سکتا ہے؟مرتضیٰ وہاب نے وسیم اختر کو ملکی تاریخ کا ناکام میئر قرار دے دیا۔