پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ڈومیسٹک سیزن 20-2019 کیلیے سرفراز احمد، بابراعظم، شان مسعود، محمد رضوان، حارث سہیل اورعماد وسیم کو متعلقہ ٹیموں کی قیادت سونپ دی۔
پی سی بی کی جانب سے نئے اسٹرکچر کے تحت ڈومیسٹک سیزن میں حصہ لینے والی 6 صوبائی ایسوسی ایشنز کی کرکٹ ٹیموں کا اعلان کردیا ہے۔
سرفراز احمد سندھ، بابر اعظم وسطی پنجاب، شان مسعود جنوبی پنجاب، محمد رضوان خیبرپختونخوا، حارث سہیل بلوچستان اور عماد وسیم شمالی ریجن کی کرکٹ ٹیم کی قیادت کریں گے۔
پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک سینٹرل کنٹریکٹ نہیں دیے گئے تاہم جو کھلاڑی قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ مصروف نہیں ہوگا اسے ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کرنا ہوگی جس سے ایونٹ میں مقابلے کی فضا پیدا ہوگی۔
ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ میں ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو ٹیموں کی قیادت سونپی گئی ہے۔ ٹیموں کی قیادت ان کرکٹرز کی قائدانہ صلاحیتوں میں نکھار لائے گی۔
پی سی بی نے سیکنڈ الیون میں شامل تین کرکٹ ٹیموں میں مینٹورز مقرر کیے ہیں۔ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کا وسیع تجربہ رکھنے والے مینٹورز سیکنڈ الیون میں ٹیم کی نمائندگی کے ساتھ ساتھ نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی میں نکھار لائیں گے۔
بلوچستان کرکٹ ایسوسی ایشن کیلیے منتخب کردہ 32 میں سے 14 کھلاڑیوں کا تعلق صوبہ بلوچستان سے ہے۔ بلوچستان میں 44 فیصد مقامی کھلاڑی شامل ہیں۔ ٹیم میں شامل مقامی کھلاڑیوں کو فرسٹ کلاس اور بین الاقوامی کرکٹ میں تجربہ رکھنے والے کرکٹرز کے ساتھ مقابلے کرنے کا موقع ملے گا۔
پی سی بی آئندہ 3 سے 5 برسوں میں صوبہ بلوچستان میں مربوط ڈومیسٹک نظام کے ذریعے مزید مقامی کھلاڑیوں کی شرکت کا خواہشمند ہے۔ رواں برس ڈومیسٹک سیزن کا آغاز 14 ستمبر سے شروع ہونے والی قائداعظم ٹرافی سے ہوگا۔
مقامی کوچز اور جونیئر سلیکٹرز نے تمام ٹیموں کیلئے ابتدائی کھلاڑیوں کاانتخاب کیا تھا۔ جس کے بعد 3 رکنی آزادانہ پینل نے کھلاڑیوں کے انتخاب کو حتمی شکل دی۔
آزادانہ پینل میں شامل راشد لطیف، مصباح الحق اور ندیم خان نے کھلاڑیوں کی 3 سالہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد ٹیموں کا انتخاب کیا ہے۔
طویل دورانیے کی کرکٹ نہ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو وائٹ بال اسپیشلسٹ کرکٹرز کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کھلاڑیوں کو محض محدود فارمیٹ کی کرکٹ کھیلنے کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ ماڈل کے مطابق فی میچ معاوضہ دیا جائے گا۔تمام کھلاڑی 11 ستمبر کو اپنی اپنی ٹیم کو جوائن کرلیں گے۔
آزادانہ پینل میں شامل سابق کرکٹر راشد لطیف کا کہنا ہے کہ ہم نے تمام کھلاڑیوں کی تین سالہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد ٹیموں کا انتخاب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کم عمر کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ڈومیسٹک کرکٹ میں وسیع تجربہ رکھنے والے سینیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیموں کا انتخاب کیا ہے۔
راشد لطیف نے کہا کہ بلوچستان کرکٹ ایسوسی ایشن کی فرسٹ الیون میں محض 4 اور سیکنڈ الیون میں 10 مقامی کھلاڑیوں کے انتخاب پر سوالات اٹھ سکتے ہیں تاہم ہمارا مقصد مقامی کھلاڑیوں کی تربیت کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ متنخب کردہ اسکواڈ میں 44 فیصد مقامی کھلاڑی بلوچستان کرکٹ ایسوسی ایشن کا حصہ ہیں۔ میں نے مصباح الحق اور ندیم خان نے مشترکہ طور پر پی سی بی کو بلوچستان میں مربوط کرکٹ نظام متعارف کروانے کا مشورہ دیا ہے تاکہ جلد بلوچستان کرکٹ ٹیم میں 90 فیصد کھلاڑیوں کا تعلق اسی صوبہ سے ہو۔
راشد لطیف نے کہاکہ ہم نے اکثر نظر انداز کردیے جانے والے انڈر 19 کرکٹرز کے انتخاب کو ترجیح دی ہے۔ نوجوان لیگ اسپنرز کا انتخاب درحقیقت یاسر شاہ اور شاداب خان کا نعم البدل ڈھونڈنا ہے۔
راشد لطیف نے کہا کہ ہم نے سیکنڈ الیون میں شامل 3 کھلاڑیوں کو مینٹور مقرر کیا ہے۔ ذوالفقار بابر، اعزاز چیمہ اور محمد سمیع آئندہ ڈومیسٹک سیزن میں ایک نئے رول میں نظر آئیں گے۔
راشد لطیف نے کہا کہ ہماری تینوں کھلاڑیوں سے بات ہوچکی ہے، یہ کھلاڑی بطور مینٹور سیکنڈ الیون کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کریں گے۔