مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیری طالب علم کو شہید کردیا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ سے زائد عرصے سے کرفیو نافذ ہے اورکاروبارزندگی مفلوج ہے۔ سری نگر کے علاقے صورہ میں بڑی تعداد میں کشمیری مظاہرین نے گھروں سے باہرنکل کربھارت کے خلاف احتجاج کیا اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔
بھارتی فوج نے نہتے مظاہرین پرپیلٹ گنزسے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 11 ویں جماعت کا طالب علم شہید ہوگیا۔
ادھرآرٹیکلز370 اور35-اے کی منسوخی اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مودی سرکار کے غیر آئینی اقدام کو تنقید کا نشانہ بنانے پر قابض بھارتی فوج نے سری نگر کے میئر جنید اعظم کے گھرپرچھاپہ مارا اور انہیں جبری طورپرنظربند کردیا۔
دوسری جانب نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید حریت رہنما یاسین ملک کی طبیعت بگڑ گئی ہے۔ بھارتی فوج نے فروری میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں گرفتارکرلیا تھا۔