ڈرامہ و فلم انڈسٹری کے معروف اداکار عابد علی 67 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
عابد علی جگر کے عارضے میں مبتلا ہونے کی وجہ سے گذشتہ دو ماہ سے کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے چند روز قبل اُن کی حالت انتہائی تشویشناک ہونے کی وجہ سے اہلخانہ کی جانب سے دعاؤں کی درخواست کی گئی تھی تاہم اب اداکار 67 سال کی عمر میں دنیا فانی سے کوچ کر گئے ہیں۔
عابد علی کی اہلیہ نے اداکار کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عابد علی کا جگر کا عاضہ بگڑ گیا تھا جس کے باعث وہ کئی روز سے وینٹی لیٹر پر تھے لیکن اب وہ ہمارے درمیان نہیں رہے۔
واضح رہے29 مارچ 1952ء کو کوئٹہ میں پیدا ہونے والے عابد علی نے ریڈیو پاکستان سے فنی کیریئر کا آغاز کیا لیکن پاکستان ٹیلی وژن کے 1979 میں نشر ہونے والے معروف ڈرامہ ‘وارث’ میں ‘دلاور’ کے کردار نے انہیں پہچان دی۔
عابد علی 80 اور 90 کی دہائی سے کئی مقبول ڈراموں میں کام کیا جن میں ‘پیاس’، ‘دوریاں’، ‘دشت’، ‘مہندی’، ‘دیار دل’ اور جیو ٹی وی کا ڈرامہ ‘میرا رب وارث’ دیگر شامل ہیں۔
عابد علی نے فلموں میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان کی پہلی فلم 1979 میں ریلیز ہونے والی ‘خاک اور خون’ جب کہ حال ہی میں ریلیز ہونے والی ‘ہیر مان جا’ ان کی زندگی کی آخری فلم ثابت ہوئی۔
اداکار کو لا جواب اداکاری اور شعبے میں قابل قدر خدمات انجام دینے پرصدر پاکستان نے1985 میں انہیں پرائڈ آف پارفامنس سے بھی نوازا تھا۔