صدر مملکت عارف علوی کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پراپوزیشن ارکان کی جانب سے بھرپور ہنگامہ آرائی کی گئی ۔ اپوزیشن ارکان نے صدر مملکت کی فی البدیہہ تقریر کے دوران خوب نعرے بازی کی۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی کے خطاب کے موقع پر پارلیمنٹ میں وزیراعظم اوروزیرخارجہ سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور وزیر اعظم کے معاونین خصوصی اور مشیران نے شرکت کی۔ اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
اپوزیشن ارکان نے صدر مملکت کے ڈائس کا گھیراﺅ کرلیا اور’ گو نیازی گو‘ کے نعرے لگاتے رہے، بعض اپوزیشن ارکان نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔اپوزیشن کے احتجاج کے باعث وزیراعظم عمران خان نے کانوں میں ہیڈ فون لگالیے اور تسبیح کے دانے گراتے رہے۔
صدر مملکت عارف علوی کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان ان پارلیمانی رہنماﺅں کی تصاویر اٹھا کر احتجاج کرتے رہے جو مختلف کیسز کے باعث اسیر ہیں۔
صدر مملکت کے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے سابق صدر آصف علی زرداری ، سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کی تصاویر اٹھا کر صدر مملکت کے ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے رہے۔
اپوزیشن کے احتجاج کے دوران سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی تصویر اٹھا کر احتجاج کیا۔ اپوزیشن ارکان کی جانب سے صدر مملکت کے خطاب کے دوران نیب کے خلاف بھی احتجاج کیا گیا اور ارکان ’نیب قانون ، کالا قانون ، نامنظور نامنظور ‘ کے نعرے لگاتے رہے۔
صدر مملکت کے خطاب کے دوران بعض اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر صدر مملکت پر اچھالیں توعارف علوی بھی مسکرانے لگے تاہم انہوں نے اپنا خطاب جاری رکھا۔ ایک موقع پر جب اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی حد سے زیادہ بڑھی تو صدر مملکت نے انہیں مخاطب کرکے کہا ’ خواتین و حضرات آپ شور بھی مچاتے جائیں اور بات بھی سنتے جائیں تو اچھا ہوگا۔‘