قندھار میں افغان صدارتی انتخاب کے موقع پر پولنگ اسٹیشن پر دھماکاہو گیا،دھماکے میں15 افراد زخمی ہو گئے جس پر پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ روک دی گئی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں صدارتی انتخاب کیلیے پولنگ کا عمل جاری ہے اور لوگوں کی بڑی تعدادنے اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کیلیے پولنگ اسٹیشن کا رخ کرلیا ہے،
پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز کی قطاریں لگی ہیں اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں ،افغان صدارتی انتخابات میں اشرف غنی اورعبداللہ عبداللہ مدمقابل ہیں ۔
قندھار میں افغان صدارتی انتخاب کے موقع پر پولنگ سٹیشن پر دھماکا ہو گیا جس کے نتیجے میں 15 افراد زخمی ہو گئے جس پر پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ روک دی گئی، دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں،زخمیوں کو طبی امداد کیلیے ہسپتال منتقل کیاجا رہا ہے ۔
دوسری جانب افغان طالبان نے صدارتی انتخاب کے موقع پر حملوں کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ عوام ہفتے کے روز گھروں میں ہی رہیں اور باہر نہ نکلیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل طالبان نے افغانستان میں پولنگ کے دن حملے کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام انتخابات کے دن باہر نہ نکلیں۔ طالبان نے اپنے پیغام میں پولنگ اسٹیشنز پر تعینات پولیس اہلکاروں کو خاص طور پر نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔
طالبان کی دھمکی کے بعد سے سیاست دانوں اور شہریوں کی جانب سے کشیدہ صورت حال اور ماضی کے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے صدارتی انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے تاہم اب تک انتخابات کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن 450 سے زائد پولنگ اسٹیشن کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں طالبان پولنگ اسٹیشنز، انتخابی جلسوں اور امیدواروں کو نشانہ بناتے رہے ہیں جس کے دوران انتخابی امیدواروں کے سمیت سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جب کہ امریکی وزیر خارجہ نے بھی انتخابی عمل کا جائزہ لینے کابل کا دورہ کیا ہے۔