دفترخارجہ میں پاکستانی حکام اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ہوئے۔
دفترخارجہ میں پاکستانی حکام اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ہوئے۔

وزارت خارجہ میں بیٹھک۔افغان امن عمل مذاکرات کی بحالی پراتفاق

دفترخارجہ میں پاکستانی حکام اورافغان طالبان کے درمیان ملاقات میں افغان امن عمل مذاکرات کی بحالی پراتفاق کیا گیا ۔

دفترخارجہ میں پاکستانی حکام اور افغان طالبان کے درمیان  ڈیڑھ گھنٹے تک مذاکرات ہوئے۔ پاکستانی وفد کی نمائندگی وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جب کہ طالبان وفد کی قیادت ملا عبدالغنی برادر نے کی۔ وفد طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے سینیئرارکان پر مشتمل ہے اور اس میں ملا برادر سمیت 11 نمائندے شامل ہیں۔

وزارت خارجہ حکام اور افغان طالبان کے درمیان ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا کہ وزیرخارجہ اورافغان طالبان وفدکاافغان امن عمل کی جلد بحالی پراتفاق ہوگیا ہے ، پاکستان افغان امن کے عمل کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ بہترماحول میں مذاکرات کے لیے تشدد کے سلسلے کو بند ہونا چاہئے، بہتر ماحول میں افغان امن عمل کی جلد بحالی ممکن ہوسکے گی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے افغان طالبان وفد کی ملاقات میں خطے کی صورتحال اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذاکرات میں رکے ہوئے افغان سیاسی حل کی بحالی سمیت دیگر معاملات پربات چیت ہوئی۔

ذرائع کے مطابق افغان طالبان نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن زلمے خلیل زاد سے پاکستان میں ملاقات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس دوران کہا کہ پاک افغان برادرانہ تعلقات، مذہبی ثقافتی اور تاریخی بنیادوں پر استوار ہیں، چالیس برس سے افغانستان میں عدم استحکام کا خمیازہ دونوں ممالک بھگت رہے ہیں، پاکستان صدق دل سے سمجھتا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ افغانستان میں قیام امن کیلئے “مذاکرات” ہی مثبت اورواحد راستہ ہے، ہمیں خوشی ہے کہ آج دنیاافغانستان کے حوالے سے ہمارے موقف کی تائید کررہی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان چار دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کرتا چلا آ رہا ہے، پاکستان نے افغان امن عمل میں ایمانداری سے مصالحانہ کردار ادا کیا، پرامن افغانستان پورے خطے کے امن واستحکام کیلیے ناگزیر ہے

ان کا کہناتھاکہ ہماری خواہش ہے کہ فریقین مذاکرات کی جلد بحالی کی طرف راغب ہوں جب کہ پاکستان افغان امن عمل کوکامیاب بنانے کیلئے اپنا مصالحانہ کردار صدق دل سے ادا کرتا رہے گا۔

ادھر اسلام آباد میں موجود امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا امریکی قیادت افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ زلمے خلیل زاد نے امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کرانے کے لیے سہولت کاری پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ بھی ادا کیا۔