مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن 63 ویں روز بھی جاری ہے، کاروبارِ زندگی اور مواصلاتی نظام معطل ہے، کشمیریوں کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع، کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت، گھروں میں طویل قید اذیت ناک ہو گئی۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبری پابندیاں تیسرے ماہ میں داخل، لاکھوں افراد پانچ اگست سے گھروں میں محصور ہیں، پابندیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ موبائل فون، انٹر نیٹ، لینڈ لائن بند ہے، لوگوں کے پاس کھانے پینے کی اشیا ختم اور ادویات کا سٹاک ختم ہو گیا۔
بھارتی فوج طاقت کے زور پر بھی کشمیریوں کی آواز دبانے میں ناکام ہے۔ سخت ترین پابندیوں کے باوجود کشمیریوں کا احتجاج جاری ہے، قابض فوج نے مظاہرین پر پیلٹ گن اورآنسوگیس کی شیلنگ کی۔ وادی میں تمام حریت رہنماؤں، سیاسی لیڈرز سمیت ہزاروں کشمیریوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔