سعودی عرب میں مزید دو پاکستانیوں کے سر قلم کر دیے گئے ۔
شرعی عدالت میں غلام قمر اور محمد اکبر پر ہیروئن اسمگل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق دونوں پاکستانی شہریوں نے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ کے مطابق ستمبر2019 تک 21 پاکستانیوں سمیت134 افراد کے سر قلم کیے گئے۔
سزائے موت پانے والوں میں21پاکستانی، 15یمنی، 5شامی، چار مصر ی، دو اردن، دو نائیجیریا، ایک صومالیہ کا شہری شامل ہے جب کہ دو کی شناخت نہیں بتائی گئی۔
اس سال پھانسی پانے والوں میں تین خواتین اور 51 وہ ہیں جن پر منشیات کے الزامات تھے۔ڈیتھ پنلٹی پروجیکٹ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ مزید 24افراد کو پھانسی کا خطرہ ہے جن میں سیاسی مخالفین، علما اور انسانی حقوق کے کارکن بھی شامل ہیں۔گزشتہ برس2018 میں سعودی عرب نے 149 افراد کو پھانسی دی گئی تھی۔