مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے نافذ کرفیو، لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔
واضع رہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اورپابندیاں 66 ویں روزمیں داخل ہوگئیں، لاک ڈائون کے باعث کشمیریوں کو شدیدمشکلات کاسامناہے جبکہ کاروباری سرگرمیاں جمود کا شکارہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کرفیو اورپابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالرکانقصان ہوچکا ہے،ہزاروں لوگ بیروگارہوچکے ہیں۔
کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مطابق مقامی کاروبار کو 1.4 ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے اور ہزاروں نوکریاں ختم ہوگئی ہیں۔ سب سے زیادہ نقصان کشمیریوں کے بنیادی شعبہ سیاحت کو پہنچا ہے جس کے تین ہزار ہوٹل خالی پڑے ہیں اور مالکان مقروض ہوگئے ہیں۔
سری نگر کے مشہور ڈل جھیل کے کشتی ران ہوں یا ٹریول ایجنٹ سبھی گھروں میں بے کار بیٹھے ہیں۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عاشق نے بتایا کہ قالین کی صنعت میں 50 ہزار سے زیادہ نوکریاں ختم ہو چکی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سیاحت، قالین بافی سمیت متعددصنعتیں متاثرہورہی ہیں،کشمیری تاجرکے مطابق قالین کی صنعت زوال پذیرہونے سے تقریباپچاس ہزارلوگ بیروزگارہوچکے ہیں، مواصلاتی نظام کی بندش سے ملازمین سے رابطہ ممکن نہیں۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر کے مشہورسیب ابھی تک باغوں سے نہیں اتارے جاسکے ہیں، دکانیں، کولڈسٹوربند ہیں جبکہ مرکزی منڈیاں ویرانی کامنظرپیش کررہی ہیں۔