وائٹ ہاؤس نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات میں تعاون سے انکارکردیا۔
امریکی ایوان صدر نے اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹ کے رہنماؤں کو ارسال کردہ خط میں ٹرمپ کیخلاف تحقیقات کو بےبنیاد اوغیرقانونی قرار دیا۔
وائٹ ہاؤس نے نینسی پلوسی اورکمیٹیوں کے سربراہان کو خط میں کہا ہے کہ ٹرمپ کے خلاف یہ تحقیقات انصاف کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پرالزام ہے کہ انہوں نے اپنے سیاسی حریف جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات کروانے کے لیے یوکرائن کی حکومت پر دباؤ ڈالا۔
کانگریس کی تین کمیٹیاں صدر ٹرمپ کے خلاف اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہیں جن کے سربراہان ڈیموکریٹ پارٹی کے ہیں جبکہ ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی بھی ڈیموکریٹ ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی سفیر برائے یورپی یونین گورڈن سونڈ لینڈ کو یوکرائنی صدر کو فون کے معاملے پر کانگریس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے بھی روک دیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے کانگریس کی تحقیقاتی کمیٹی کو کینگرو کورٹ (جعلی عدالت) قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے مبینہ طور پر25 جولائی کو یوکرائنی صدر کو فون کرکے کہا کہ وہ آئندہ الیکشن میں ڈیموکریٹس کے مرکزی امیدواراورسابق امریکی نائب صدر جوبائیڈن کے خلاف تحقیقات کریں۔ اسپیکر نینسی پلوسی نے اس معاملے پر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کردی ہے۔