مشرقی شام میں ترک فوج کی کرد جنگجوؤں کے خلاف آپریشن میں ایک خاتون سیاست دان سمیت 9 شہریوں ہلاک ہوگئے جب کہ لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے کرد علیحدگی پسندوں کے زیر تسلط سرحدی علاقوں تل ابیض اور راس العین میں ترک فوج کے کردوں کیخلاف’چشمہ امن آپریشن‘ کو آج چوتھا روز ہے جس کےدوران سرحد کے دونوں اطراف 30 سے زائد شہریوں کی ہلاکت ہوئیں۔
According to Kurdish sources and SDC statement, Hervin Khalaf, the general secretary of "Syria's Future Party" was executed by Turkish-backed forces earlier today after she was ambushed on the M4 highway while she was heading to Raqqa from Qamishlo.
Video: pic.twitter.com/IVqFmpfaw4 pic.twitter.com/QTQcZDSc8Y— Mazen Hassoun (@HassounMazen) October 12, 2019
ادھرآج شامی فوج کی حمایت یافتہ عسکری گروپ کی ایک مرکزی شاہراہ پر کارروائی کی زد میں آکر ایک کرد سیاست دان اور سماجی کارکن ہروین خلف ہلاک ہوگئیں جب کہ دیگر 8 افراد بھی ان حملوں کا نشانہ بن گئے تاہم ترک حمایت یافتہ گروپ شامی نیشنل آرمی نے ان ہلاکتوں کی تردید کی ہے۔