مرکزی انجمن تاجران کی کال پر ملک بھر میں بازاروں اور کاروباروں کو تالے لگ گئے جبکہ تاجروں کا کہناہے کہ اگر مطالبے نہ مانے گئے تو ہڑتال کا دائرہ کار اور دورانیہ دو روز سے مزید بھی بڑھایا جا سکتا ہے ۔
مرکزی انجمن تاجران کی جانب سے 29 اور 30 اکتوبر کو شٹرڈاؤن کی کال دی گئی جب کہ تاجروں کی چھوٹی بڑی تنظیموں نے ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق مرکزی انجمن تاجران کی کال پرآج ملک بھر میں ہڑتال جاری ہے ، کوئٹہ کے تاجروں نے بھی مرکزی تنظیم کی کال پرشٹرڈاﺅن ہڑتال کر دی ہے، کوئٹہ کے لیاقت بازار،عبدالستارروڈ ، جناح روڈ سمیت تمام اہم کاروباری مراکز بند ہیں اورکل بھی بند رہیں گے۔راچی میں صدر، بولٹن مارکیٹ،
جوڑیا بازار، طارق روڈ، بہادرآباد سمیت مخلتف علاقوں میں بھی مارکیٹس بند ہیں، تاجروں کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ 50 ہزار روپے سے زائد کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط ختم کی جائے۔
لاہور کی تمام تاجر تنظیموں نے ملک میں شٹرڈاﺅن ہڑتال کی کال دیدی ہے جس پر 100 فیصد عمل کرتے ہوئے دکانیں بند کر دی گئی ہیں،لاہورکے نہایت مصروف علاقے شاہ عالم مارکیٹ ، اردو بازار ، موچی گیٹ ، بادامی باغ ، مصری شاہ مارکیٹ ، لاری اڈے کی تمام مارکیٹیں ، انار کلی ، مال روڈ ، ہال روڈ مکمل طور پر بند ہے ۔
تاجربرادری کا کہناہے کہ حکومت نے زیادتی کی انتہا کر دی ہے جبکہ حکومت صرف زبانی کلامی باتیں کر رہی ہے ، اگر مطالبات پورے نہ ہوئے ہڑتال مزید بڑھا دی جائے گی۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے بھی شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیاہے ۔
فیصل آباد میں بھی صورتحال یکسر مختلف نہیں بلکہ مرکزی تنظیم کی کال پر تمام کاروباری مراکز بند کر دیئے گئے ہیں اور بازار و کوچے سنسنان پڑے ہیں،تاجروں کا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے جو شرائط رکھی گئیں ہیں اس کی باعث ان کا بہت نقصان ہو رہاہے،اسے ختم کیا جائے جس میں شناختی کارڈ اور 17 فیصد سیلز ٹیکس شامل ہے،فکس ٹیکس لاگو کر دیا جائے وہ دینے کیلیے تیار ہیں۔
فیصل آباد کا کارخانہ بازار، امین پور بازار، کچہری بازار سمیت دیگر تمام بازار بند ہیں اورکل بھی بند رہیں گے،جھنگ بازار میں تاجروں کی جانب سے احتجاجی کیمپ بھی لگایا جائے گا۔ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے ۔
تاجر برادری کی ہڑتال کے باعث وہاڑی، گوجرانوالہ، حافظ آباد اور مظفر گڑھ سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بند کرکے سڑکوں پر نعرے بازی کی جارہی ہے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لاڑکانہ، میاں چنوں، ڈیرہ غازیخان، ملتان، بہاولپور، لاہور راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں تاجر برادری کی درخواست پرہڑتال اوراحتجاج کیا جارہا ہے، اس کے علاوہ مری اور پتریاٹہ کے بھی تمام کاروباری مراکز بند ہیں جس کے باعث سیاحوں کو بھی مشکلات کاسامنا ہے۔
مرکزی انجمن تاجران کی کال پرمظفرآباد آزاد کشمیر میں بھی ہڑتال،کاروباراوردکانیں بند ہیں۔