جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں آزادی مارچ کے شرکا اسلام آباد میں موجود ہیں۔تھوڑی دیر میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین جلسے خطاب کریں گے۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف بھی جلسہ گاہ کے اسٹیج پر موجود ہیں جبکہ ملک کے مختلف علاقوں سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
جے یو آئی ف کے آزادی مارچ میں شرکت کے لیے خیبر پختونخوا سے بھی قافلوں کی کشمیر ہائی وے آمد کا سلسہ جاری ہے، ریڈ زون کو سیل کر دیا گیا، شہر اقتدار کی بیشتر سڑکیں بند ہیں،21 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات ہے۔
جے یو آئی ف کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ بھی ہری پور جیل سے رہائی کے بعد آزادی مارچ میں شرکت کے لیے اسلام آباد کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔
اسلام آباد کے سیکٹرH-9 میں واقع جلسہ گاہ میں جے یو آئی کا احتجاجی جلسہ جاری ہے۔ آزادی مارچ کے شرکا نے مولانا عبد الغفور حیدری کی امامت میں جلسہ گاہ میں نماز جمعہ ادا کی۔
جلسے کے شرکا نے میٹرو ڈپو گراؤنڈ میں ہی نماز جمعہ ادا کی۔ مولانا فضل الرحمن اور دیگر سیاسی قائدین نے بھی کنٹینر پرہی نماز جمعہ ادا کی۔
جلسہ گاہ میں خواتین رپورٹرز اور اینکرز کو پنڈال میں داخلے سے روک دیا گیا ہے۔ رضاکار فورس کے اہلکاروں نے خواتین صحافیوں کوجی نائن سگنل پرروکتے ہوئے کہا کہ پنڈال سے باہر رہ کر کوریج کریں۔
مولانا عبد الغفور حیدری نے جلسہ گاہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ میں لاکھوں لوگ شریک ہیں اور خواتین سے بدتمیزی کی شکایات ملی ہیں، کارکنان خواتین کا احترام کریں اورانہیں راستہ دیں۔