ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے انسداد دہشتگردی سے متعلق امریکی رپورٹ پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ میں دو دہائیوں سے جاری پاکستان کی کوششوں کو نظراندازکیا گیا۔
ترجمان دفترخارجہ نے دہشت گردی کے انسداد کی کوششوں سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ پرردعمل میں کہا کہ پاکستان کو امریکی دعوؤں پرمایوسی ہوئی، رپورٹ میں زمینی حقائق اوردودہائیوں سے پاکستان کی کوششوں کونظراندازکیا گیا،حالانکہ پاکستان کی کوششوں کے نتیجے میں ہی خطے سے القاعدہ کا خاتمہ ہوا اوردنیا کو محفوظ مقام بنا دیا گیا۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان اپنے نیشنل ایکشن پلان کے تحت ٹھوس اقدامات کرنے کا پابند ہے، ہم نے دہشت گردوں کے اثاثے منجمد کرنے اورفنڈزروکنے کیلیے وسیع قانونی اورانتظامی اقدامات اٹھائے ہیں، ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پرمکمل عمل درآمد کے لیے بھی اقدامات جاری ہیں۔
ڈاکٹرمحمد فیصل نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو متعدد گروہوں کی طرف سے دہشت گردی کے خطرے کا سامنا ہے، ان گروہوں میں ٹی ٹی پی، جے یواے اور داعش خیبر پختونخوا بھی شامل ہیں، یہ گروہ سرحد پارسے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیاں کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے نیک نیتی کے ساتھ امریکہ اورطالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات میں مدد کی،امید ہے پاکستان کے عزم ، شراکت اورقربانیوں کو پوری طرح سے تسلیم کیا جائے گا۔