وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزرا اور محکموں کو آئندہ تین ماہ کیلیے روڈ میپ دیدیا ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم نے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ کے پروگرامز کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلے سخت محنت کی ہدایت کی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے روزگار کے لیے نئے مواقع اور پالیسی ترتیب دینے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم ہر وزارت کی کارکردگی کا خود جائزہ لیں گے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تمام فیصلوں کی مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔ اس حوالے سے وزیراعظم تمام سیکرٹریز سے بھی ملیں گے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حکومت نے معیشت کی گاڑی کو درست سمت میں گامزن کر دیا ہے۔ تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں جو موجودہ حکومت کی کامیابی کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اصلاحات کا مشکل مرحلہ طے کر لیا ہے۔ عوام کا اصلاحاتی پروگرام کی وجہ سے اعتماد بحال ہوا ہے۔ وزیراعظم نے اصلاحاتی ایجنڈے سے پیچھے نہ ہٹنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ چیلنجز پر قابو پا کر آگے بڑھنا ہے اور چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا ہے۔ جاری خسارے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ تین سال میں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان میں اقتصادی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں۔ سٹاک مارکیٹ میں بہتری معیشت کے استحکام کی علامت ہے۔ ایندھن کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے جس سے کاروباری سرگرمیاں تیز ہوئیں ہیں۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ گردشی قرضوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ 2020 کے بعد گردشی قرضوں کا خاتمہ کر دیں گے۔ ٹیکس گوشواروں میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 5 سال مکمل کرنے تک 50 لاکھ ٹیکس دہندگان کا ہدف ہے۔
ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا کہ عوام نے افواہوں پر کان نہیں دھرے جس کی وجہ سے سٹاک مارکیٹ میں بہتری ہوئی۔
فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کونسل ( ای سی سی) کے 30 اکتوبر کے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے ملکی تاریخ میں پہلی بار نیشنل الیکٹریکل وہیکل پالیسی کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ وزرا مہنگائی کے خلاف کمرکس لیں، اگلے چند روز میں مل کر مہنگائی پرقابو پانا ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وزرامہنگائی کےخلاف کمرکس لیں۔ اگلے چندروزمیں مہنگائی پرمل کرقابوپاناہے۔ مہنگائی کاکنٹرول حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ فضل الرحمن اپنے مسائل بتارہے ہیں جبکہ عام لوگوں کامسئلہ مہنگائی ہے۔دھرنےوالوں کے ساتھ تھ حکومتی کمیٹی معاملات دیکھ رہی ہے۔میری ترجیح عوامی مسائل کاحل ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہناتھا کہ حکومتی کمیٹی اپناکام کررہی ہے، جلد معاملہ حل ہوجائےگا۔ حکومتی ارکان مہنگائی کے اسباب کی نشاندہی کریں۔مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے اقدامات خودمانیٹر کروں گا۔ وزرااپنے محکموں کے منصوبے جلد مکمل کریں۔