سندھ ہائی کورٹ میں مہنگے دودھ کی فروخت پر حکام کےخلاف توہین عدالت کی درخواست پرسماعت ہوئی ،عدالت نے کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لٹر برقرار رکھنے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں مقرر کردہ قیمت سے مہنگا دودھ فروخت کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ عدالت نے 94 روپے لٹر دودھ فروخت کرنے کا پابند کیا تھا لیکن اس کے باوجود شہرکے بیشترعلاقوں میں اب بھی 110 روپے فی لٹر روپے فروخت ہو رہا ہے۔
عدالت آل کراچی ملک ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے،عدالت نے 5 دسمبر تک دودھ کی قیمت سے متعلق ایکٹ اور قانون سازی کی رپورٹ طلب کرلی۔
مہنگے دودھ کی فروخت پر حکام کےخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران اسسٹنٹ کمشنر نے کارروایوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروائی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 24 اکتوبر سے اب تک 520 سے زائد دودھ فروشوں کےخلاف کارروائی کی، مہنگا دودھ بیچنے پر 33 لاکھ 66 ہزار سے زائد کے جرمانے کیے گئے جب کہ 4 افراد کو جیل بھیجا گیا ہے
ڈیری فارم ایسوسی ایشن نے موقف اپنایا کہ جس ایکٹ کے تحت دودھ کی قیمت مقرر کی جا رہی ہے وہ ختم ہوچکا ہے۔ عدالت نے کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی کلو برقرار رکھنے کا حکم دیدیا۔