پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بانیٔ ایم کیو ایم نے بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے، شکرکرتا ہوں کہ 3 سال قبل کی گئی میری پریس کانفرنس صحیح ثابت ہوئی۔
چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل وزیرِاعظم عمران خان کی تقریرسے انتہائی مایوسی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے چیف جسٹس اور آئندہ چیف جسٹس کا نام لے کرکہا کہ عدالتی نظام کو بہتر کریں، اس وقت عدالتی نظام بہتر تھا جب حکومت کی حمایت میں فیصلے آ رہے تھے،عدالتیں اپوزیشن کے خلاف فیصلہ دیں تو وہ ٹھیک نہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی سے کشموراورکشمور سے کشمیر تک کے نوجوانوں کو کہتا ہوں کہ میرے ساتھ آئیں، ہم ملک ٹھیک کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے دامن کرپشن سے پاک ہیں،آنے والا وقت پاک سر زمین پارٹی کا ہے، وزیرِاعظم کا مدت پوری کرنا ضروری نہیں، بس جمہوریت باقی رہنی چاہیے۔
چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ مجھے اب کوئی امید نظر نہیں آتی کہ ملک میں کچھ بہتری ہو گی، نواز شریف کو علاج کے لیے ملک سے باہر بھیجنے کا فیصلہ عدالتوں کا تھا مگر وزیرِاعظم عمران خان کہتے ہیں کہ انہوں نے رحم کیا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ملک میں آئینی بحران ہے، وزیرِاعظم نے بلاول بھٹو زرداری کی نقل اتاردی،اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ سندھ کے وزیراعلیٰ سے بات نہیں کریں گے۔