امریکی فوج نے افغانستان میں ایک کار کو ڈرون حملے میں تباہ کردیا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے خوست کے ضلع علی شیر میں ایک کار کو امریکی فوج نے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کار مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور6 افرادجاں بحق ہوگئے، جن میں ایک خاتون اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ ایک حاملہ خاتون اپنے سسرکے ہمراہ بچے کی پیدائش کیلیے قریبی اسپتال گئے تھے جب رات کو وہ واپس گھر لوٹ رہے تھے کہ امریکی ڈرون کا نشانہ بن گئے۔
صوبائی خوست کونسل کے ارکان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ ایک کارپرکیا گیا جس میں ایک فیملی بیٹھی ہوئی تھی جواسپتال سے سے گھرجا رہے تھے،جاں بحق ہونے والوں میں معصوم بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ اہل خانہ کے عسکریت پسند ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
دوسری جانب افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان نےاپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ اس میں تین طالبان کمانڈر چھپے ہوئے تھے، حملے میں معصوم شہریوں کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے، جس پر علاقائی انتظامیہ سے مل کر تحقیقات کر رہے ہیں۔
ادھر سابق صدر حامد کرزئی نے حملے میں معصوم شہریوں کی ہلاکت پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ امریکی ڈرون حملہ سنگدلانہ عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہ افغان عوام پر صاف اور صریح تشدد کا واقعہ ہے۔ تمام فریقین امن کے لیے کام کریں۔