آسٹریلیا کے خلاف سیریز سے ہاتھ دھونے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی انتظامیہ اور ٹیم منیجمنٹ پر تنقید کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے،ایسے میں سینئر صحافی نے بتایا ہے کہ مصباح الحق کو کس کے کہنے پر ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
سہیل وڑائچ نے اپنے کالم میں لکھا کہ "کھلا چیلنج ہے، پورے پاکستان میں اگر کسی کو خان سے زیادہ کرکٹ کا علم ہے تو سامنے آئے۔
احسان نانی خان کے کہنے پر چل رہا ہے، کرکٹ بہتر نہیں ہو رہی تو اس میں خان یا نانی کا کیا قصور؟آپ ہی بتائیں خان سے زیادہ کس کو کرکٹ کا علم ہے؟ بابراعظم کو خان ہی کے کہنے پر کیپٹن بنایا گیا۔ خان ہی نے کہا کہ اسے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرنا چاہیے، اسد عمر نے مشورہ دیا بہتر ہے اسے بیٹنگ آرڈر میں چوتھے نمبر پر لے جائیں۔
پورے ملک کے محبوب مولانا طارق جمیل جو بھی کہیں وہ حق اور سچ ہوتا ہے ان کی بات پرعمل نہ کرنا گناہ کے مترادف ہے۔ مولانا بھی کرکٹرز کو دین سکھا سکھا کر خود بھی کرکٹ کے ایکسپرٹ بن چکے ہیں۔
مصباح الحق میانوالیہ نیا نیا باریش ہوا ہے اس لیے مولانا طارق جمیل اُس پر صدقے واری جا رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ مصباح الحق پر ذمہ داریوں کا بوجھ اُنہی کے مشورے سے ڈالا گیا ہے۔
انجینئر نعیم الحق کی طبیعت آج کل ناساز ہے وگرنہ وہ بھی کرکٹ کے حوالے سے قومی ٹیم کیلئے مفید ہدایت نامہ جاری کرتے۔
کہنے کا مطلب یہ ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم سو فیصد خان کے حکم اور مرضی کے مطابق ہے۔آپ ہی فیصلہ کرلیں خان سے زیادہ کسی کو کرکٹ کا علم ہے؟ اگر نہیں تو پھر کرکٹ میں شکست کو خدا کی مرضی سمجھ کر قبول کر لیں۔