امریکی ریاست ہوائی میں واقع مشہور بحری فوجی اڈے پرل ہاربرپرفائرنگ کرکے دو حکومتی اہلکاروں کو قتل اورایک کو زخمی کردیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق پرل ہاربرپرنیوی کے اہلکار نے اچانک امریکی محکمہ دفاع کے سویلین ملازمین پرگولیاں برساں دیں۔ نیوی اہلکار نے فائرنگ کے بعد خود کو گولی مارکرخودکشی بھی کرلی۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکی بحریہ کے فوجی نے جوائنٹ پرل ہاربر نیوی فوجی اڈے پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین افراد شدید زخمی ہوئے جن میں سے دو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔
ریئر ایڈمرل چیڈوک کا کہنا ہے کہ فائرنگ میں ہلاک دونوں افراد محکمہ دفاع کے ملازم تھے جب کہ واقعے کے بعد فائرنگ کرنے والے فوجی نے خودکشی کر لی۔
امریکی حکام کی جانب سے اب تک نہ محکمہ دفاع کے اہلکاروں کی شناخت واضح کی گئی ہے اورنہ ہی خودکشی کرنے والے فوجی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
امریکی نیوی ترجمان کے مطابق پرل ہاربر نیوی اڈے پر حادثہ دوپہر ڈھائی بجے پیش آیا جس کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور3 گھنٹے کی مسلسل تحقیقات کے بعد بیس کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق فوری طور پر حملے کے محرکات سامنے نہیں آئے اور واقعے کی وجوہات جاننے کےلیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ واقعے کے بعد پرل ہاربر پر سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے اسے کچھ دیر کے لیے بند کردیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ 7 دسمبر1941 کو جاپانی فضائیہ کے پرل ہاربر حملہ کی سالگرہ سے دو روز قبل پیش آیا ہے۔
واضح رہے کہ پرل ہاربر وہ مشہور فوجی اڈہ ہے جس پر7 دسمبر1941 کو جاپانی فضائیہ نے اچانک حملہ کیا تھا جس سے 8 امریکی بحری جہاز اور 188 طیارے مکمل طورپرتباہ ہو گئے تھے اور9 بحری جہازوں کو شدید نقصان پہنچا تھا، جبکہ 2403 امریکی فوجی اور68 شہری ہلاک ہوئے تھے۔