بھارتی ریاست پنجاب کے ضلع موگاکے گائوں منہا میں سکھ برادری نے باہمی رواداری کی مثال قائم کردی۔تقسیم ہند کے بعد سے بند پڑی ایک مسجد کی مرمت کرکے اسے مسلمانوں کے حوالے کردیا ۔
سکھ کمیونٹی نے مشاورتی اجلاس میں یہ شرط بھی عائد کی کہ مسلمان اس مسجد کو آباد رکھیں گے دن میں پانچ مرتبہ اذان دی جائے گی اورنمازاداکی جائے گی۔ایسا نہ ہوکہ مسجد بحالی کے بعد بھی غیرآباد رہ جائے۔
یہ مسجد 1947 میں بٹوارے سے پہلے تعمیرکی گئی تھی ۔سکھوں کا کہنا ہے کہ تقسیم کے بعد جب وہ یہاں آئے تو اسی مسجد نے انہیں پناہ دی تھی اس لئے وہ اس کا بے حد احترام کرتے ہیں۔
سکھ کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ان کے گرو نے انہیں تمام مذاہب کے لوگوں سے ایک جیسا سلوک کرنے کا درس دیاہے۔