طالبان اور امریکہ کے درمیان تین ماہ سے معطل مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کے بعد آئندہ ہفتے امن معاہدے پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔
موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق طالبان افغانستان میں 48گھنٹوں کیلیے حملے روکنے کیلیے تیار ہو گئے ہیں اورامید ہے کہ جلد ہی دونوں فریق معاہدے پر دستخط کریں گے۔ امریکہ اور طالبان کے درمیان آخری مذاکرات ستمبر ماہ میں ہوئے تھے۔
تین ماہ قبل افغانستان میں طالبان کے حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد امریکہ نے معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا۔اس سے قبل اتوارکو طالبان نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے تین ماہ بعد امریکہ کے ساتھ دوحہ میں دوبارہ مذاکرات شروع کر دیے ہیں۔
طالبان کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ دوحہ میں تشدد کو روکنے اوردیگر شرائط پربات چیت کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے بحث کے دوران امن معاہدے پر دستخط کیے جا سکتے ہیں اوراس سے قبل 48 گھنٹوں کے لیے کسی بھی طرح کے حملوں کو روکنے کی بات کہی گئی ہے ۔
دیگر ذرائع نے بتایا کہ امن معاہدہ طے کرنے کے بعد امریکہ، طالبان اورافغانستان کیمپ ڈیوڈ میں سہ فریقی میٹنگ کریں گے جو امریکی ملازم پر طالبان کے حملے کی وجہ سے رواں برس ستمبر میں منسوخ کردی گئی تھی۔