امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں گزشتہ ہفتے بحریہ کے اڈے پر سعودی فضائیہ کے اہلکار کی فائرنگ سے تین افراد کی ہلاکت کے بعد احتیاطی تدبیر کے طورپر300 سے زیادہ سعودی کیڈٹس کی شہری ہوابازی کی تربیت روک دی گئی ہے۔
امریکی حکام کا منگل کو خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ فلوریڈا واقعے کے بعد سعودی کیڈٹس کی تربیت روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ سعودی فضائیہ کے 21 سالہ سیکنڈ لیفٹیننٹ محمد سعید الشمرانی نے حملہ اپنے طور پر کیا۔ پچھلے جمعے کوانھوں نے فلوریڈا میں واقع پنساکولا کے اڈے پر فائرنگ کی جس کے بعد پولیس نے انہیں گولی مارکرہلاک کردیا تھا۔
اس واقعے کے بعد سعودی عرب کے ساتھ امریکی فوجی تعلقات کے بارے میں نئے سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یمن میں سعودی لڑائی اور گزشتہ سال واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خشوگی کی ہلاکت کے معاملے پر کانگریس نے پہلے ہی سخت نگرانی کے اقدام کے لیے کہا ہے۔
اس کے باوجود امریکی فوجی حکام نے فلوریڈا بیس پر حملے کو مقامی معاملہ قرار دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے امریکہ سعودی تعلقات پرکوئی اثر نہیں پڑے گا۔
بحریہ کی خاتون ترجمان لیفٹننٹ ایندریانہ گنالدی نے کہا کہ پیر کو حفاظتی تدبیرکے طورپرشہری ہوا بازی کی تربیت حاصل کرنے والے سعودی کیڈٹس کے لیے تربیتی پروگرام روک دیا گیا ہے۔
بحریہ کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ تربیت روکنے کا یہ عمل ضروری تھا تاکہ سعودی کیڈٹس کے لیے از سرِ نو تربیت کا آغاز کیا جاسکے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر امریکی فوجی اسکوارڈن میں ایسا واقعہ ہوتا تو بھی اسی طرح کے اقدامات کیے جاتے۔