لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔فائل فوٹو
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔فائل فوٹو

حمزہ شہباز نے درخواست ضمانت دائرکردی

پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما حمزہ شہباز نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائرکردی ہے۔

دائر درخواست میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال ، ڈائرکٹر جنرل نیب لاہور شہزاد سلیم اور تفتیشی افسر سمیت دیگرکوفریق بنایا گیا ہے۔

ایڈووکیٹ امجد نذیرتارڑ کیجانب سے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت دائر کردی ہےکی گئی ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ حمزہ شہباز کو گرفتار کیے ہوئے 6 ماہ سے زائد کا وقت ہو چکا ہے۔ نیب ابھی تک حمزہ شہباز پرلگائے گئے ایک بھی الزام کو ثابت نہیں کرسکا۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیارکیا ہے کہ حمزہ شہباز کو 90 روز تک جسمانی ریمانڈ میں رکھا گیا۔ نیب نے حمزہ شہبازکوآمدن سے زائد اثاثہ جات، رمضان شوگر ملزاورمنی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے حمزہ شہباز کو 11 جون 2018 کو گرفتار کیا گیااورابھی تک ان کے خلاف ریفرنس فائل نہیں ہوا۔ نیب نے بے بنیاد الزامات لگا کر گرفتارکیا اورابھی تک کوئی شواہد نہیں پیش کر سکا۔

درخواست میں عدالت سے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔