دہلی کی ضلعی عدالت نے جمعہ کے روز 2017 میں اننائو میں ایک خاتون کے اغوا اور زیادتی کے الزام میں مجرم بی جے پی کے رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگرکوعمر قید کی سزا سنا دی۔
کلدیپ سینگر کو ایک ماہ کے اندر25 لاکھ روپے جمع کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ عصمت دری سے بچ جانے والے بچی کو معاوضے کے طور پر 10 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔
عدالت نے متنبہ کیا ، رقم جمع نہ کروانے میں ناکامی سے جائیداد ضبط ہوجائے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کنبہ کو معاوضہ فراہم کیا جائے۔
سپریم کورٹ کی ہدایت پر لکھنؤ کی ایک عدالت سے دہلی منتقل ہونے کے بعد اس کیس کی سماعت 5 اگست سے دہلی کی تیس ہزارہ عدالت میں روزانہ کی بنیاد پر کی جارہی تھی۔
جج نے سزا سنانے کے سلسلے میں کسی نرم رویہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہاایک عوامی نمائندے نے لوگوں کے اعتماد کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔
انناؤ خاتون کو سنگر نے 2017 میں اغوا کیا تھا اوراس کے ساتھ زیادتی کی تھی جب وہ نابالغ تھی تاہم عصمت دری کی شکایت اس وقت درج کی گئی جب انہوں نے لکھنؤ میں وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی سرکاری رہائش گاہ کے باہرخود کشی کی کوشش کی تھی۔
سینگرکے بھائی اتول سینگرکی طرف سے مبینہ طورپراس کے والد کو پیٹے جانے کے بعد اس نے انتہائی بڑا اقدام اٹھایا حالانکہ وہ شدید زخمی ہوگیا تھا اور دو دن بعد پولیس کی تحویل میں اس کی موت ہوگئی۔ یہ معاملہ اس وقت منظرعام پرآیا جب ایک ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا تھا کہ اتول سینگرنے والد کو مارا پیٹا تھا جو سوشل میڈیا پروائرل ہوا تھا۔
شریک ملزم ششی سنگھ ، جو مبینہ طورپرنابالغ کو سینگرلے گیا تھا اسکے مشکوک کے طور پر بری کیا گیا تھا۔