جناح اسپتال میں لائی گئی 2 نوجوان لاشوں کی موت کا معمہ حل ہو گیا ہے، صدر پولیس نے مردہ افراد کو چھوڑ کرفرارہونے والے دونوں افراد کو گرفتارکرلیا۔
پولیس کے مطابق ملزم ذاکرنے بتایا کہ وہ اصغرکے ہمراہ کورنگی ڈھائی نمبرپرواقع کوارٹرمیں کرائے پر رہتا ہے ہم ااپس میں دوست ہیں، متوفی مصطفیٰ نامعلوم ساتھی کے ہمراہ ملنے آیا تھا۔
ملزم نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ جنریٹر کا دھواں کمرے میں بھرنے سے دونوں مہمانوں کی حالت غیرہوئی،ان کی موت کی تصدیق ہونے پروہ خوف کے باعث لاشیں اسپتال چھوڑ کرفرارہوگئے۔
واقعے کی مزید سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی سامنے آ گئی ہیں جن میں ذاکراوراصغرکو دونوں متوفيوں کوايمرجنسي ميں لا کراسٹريچرپر لٹاتے ديکھا جا سکتا ہے۔
پولیس نے ٹیکسی ڈرائیور محمد اسلم کا بیان بھی قلم بند کرلیا ہے جس کے مطابق کورنگی زمان ٹاؤن کے علاقے میں دونوں افراد اس کے پاس آئے۔ڈرائیور کے مطابق دونوں ملزمان نے بتایا کہ انہوں نے بیمار شخص کو اسپتال پہنچانا ہے۔
ٹیکسی ڈرائیور نے مزید بتایا کہ ایک نوجوان کو اس کی ٹیکسی میں لٹا دیا جبکہ دوسرا رکشے میں ہی رہا، بعد میں احساس ہوا کہ نوجوان بیمار نہیں بلکہ مر چکا ہے۔