پاکستان کی جانب سے عابد علی،شان مسعود،اظہرعلی اوربابراعظم نے سنچریاں اسکورکیں۔فائل فوٹو
پاکستان کی جانب سے عابد علی،شان مسعود،اظہرعلی اوربابراعظم نے سنچریاں اسکورکیں۔فائل فوٹو

سری لنکا کی 212رنز پر7وکٹیں‌ گرگئیں‌۔پاکستان جیت کے قریب

کراچی ٹیسٹ کے چوتھے روز سری لنکا کی 212رنز پر7 وکٹیں‌ گرگئیں‌،پاکستان جیت سے صرف 3وکٹوں کی دوری پرہے اورایک دن کا کھیل باقی ہے۔

پاکستان نے سری لنکا کو جیت کیلیے 476 رنزکا ہدف دیا تھا۔ پاکستان کی جانب سے کپتان اظہرعلی سمیت 4 کھلاڑیوں نے شاندار سنچریاں بنائیں جوایک ریکارڈ ہے.

شاہینوں نے آج کراچی ٹیسٹ کے چوتھے روز جہاں بیٹنگ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہاں بائولنگ میں بھی اپنی دھاک بٹھا دی۔212 رنز پر سری لنکا کی7 وکٹیں گرا دیں۔

محمد عباس نے لنکن کپتان کرونا رتنے کو زیادہ دیر کریز پرٹکنے نہیں دیا اورمحض 16رنزپرپویلین کی راہ دکھا دی جبکہ مینڈس کو نسیم شاہ نے صفرپرآوٹ کردیا۔

ان کے بعد میتھیوزکریزپرآئے جنہیں شاہین شاہ آفریدی نے 19 رنز پرشکار کیا۔چندی مل کو نسیم شاہ نے 2 اور ڈی سلوا کو صفرکے اسکورپریاسر شاہ نے پویلین بھجوا دیا۔

ڈک ویلا کو65رنز پرحارث سہیل نے قابو کیا اور پریرا کو نسیم شاہ نے اپنا تیسرا شکار بنایا وہ 5 رن بناکر آئوٹ ہوئے،سری لنکا کو شکست سے بچنے کیلیے مزید264رنزدرکار ہیں۔

سری لنکا کے اوپننگ بلے باز فرنینڈو نے کچھ بہتر پرفارمنس دکھائی وہ102رنزبنا کرکریزپرموجود ہیں۔ قبل ازیں شاہینوں نے بیٹنگ کے دوران رنز کا پہاڑ کھڑا کر دیا۔ کھانے کے وقفے تک پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر555 رنز بنائے جس کے بعد اننگز ڈکلئیرکردی۔

پاکستان کی جانب سے حارث سہیل، محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور یاسر شاہ نے ایک، ایک جبکہ نسیم شاہ نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

اس سے پہلے کراچی ٹیسٹ کے چوتھے روز آج قومی ٹیم نے 2 وکٹ پر395 رنز سے کھیل کا آغاز کیا، کپتان اظہر علی آج بھی فارم میں دکھائی دیئے، 141 بالز پر سنچری مکمل کی تاہم وہ 118 رنز بنا کر ایمبلڈنیا کی بال پر آوٹ ہو گئے۔

ان کے ساتھ بابر اعظم نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سنچری جڑ دی۔ وہ 100 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے کہ اننگز ڈکلئر کر دی گئی۔ دوسری اننگز میں پاکستان کے پہلے 4 بلے بازوں نے سری لنکن باولرز کی دھلائی کرتے ہوئے سنچریاں بنا کر تاریخ رقم کر دی۔

گزشتہ روز عابد علی اور شان مسعود نے بھی شاندار شراکت داری کے دوران سنچریاں داغیں، عابد علی نے سری لنکن باولرز کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے 174 جبکہ شان مسعود نے 135 رنز بنائے۔

یاد رہے کہ 22 سال کے عرصے کے بعد پاکستان کے کسی اوپنرز نے اتنی بڑی پارٹنر شپ بنائی، اس سے قبل 1997ء میں سابق اوپنر اعجاز احمد اور عامر سہیل نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 298 رنز کی پارٹنر شپ بنائی تھی۔

اس سے قبل راولپنڈی میں کھیلا گیا سیریزکا پہلا میچ کم روشنی، بارش اور گیلی آؤٹ فیلڈ کے باعث کسی نتیجے کے بغیر ہی ختم ہوگیا تھا۔