الماری میں رکھے ہوئے 5 لاکھ روپے کی نقدی لوٹ لی۔فائل فوٹو
الماری میں رکھے ہوئے 5 لاکھ روپے کی نقدی لوٹ لی۔فائل فوٹو

پاکستان جائیں یا پھرقبرستان۔بھارتی مسلمانوں کو دھمکیاں

بھارت میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کرنے والوں کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھنے والے پولیس افسران کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی۔

پولیس اہلکار نہ صرف گھروں میں گُھس کر توڑ پھوڑکرتے ہیں بلکہ دھمکیاں بھی دیتے ہیں کہ مسلمانوں کے لیے صرف دو مقامات ہیں ، پاکستان جائیں یا پھر قبرستان اس کے علاوہ کوئی جگہ نہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعے کے روز اتر پردیش کے علاقےمظفرنگر کے ایک گھر میں کچھ پولیس کی وردی اور کچھ افراد سادے لباس میں72 سالہ حاجی حامد حسن کے گھر گھسے جہاں انہوں نے توڑ پھوڑکی اور نقد لے کرچلے گئے۔

رپورٹس کے مطابق پولیس کے تشدد کا شکار ہونے والے حاجی حامد حسن نے بتایا کہ انہوں نے جب توڑ پھوڑاورتشدد کے خلاف احتجاج کیا توپولیس والوں نے رائفل سے حملہ کیا اورڈنڈے بھی مارے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس افسر نے گھر میں توڑ پھوڑ کی، واش بیسن، باتھ روم کا سامان، بستر، فرنیچر، فرج اور واشنگ مشینیں اور برتن توڑ دیے۔

72 سالہ ضعیف نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے ہنگامہ آرائی 30 سے 40 منٹ تک جاری رہی۔ جس میں انہوں نے گھر میں موجود سب ہی چیزوں کو تباہ کرنے کے بعد الماری میں رکھے ہوئے 5 لاکھ روپے کی نقدی لوٹ لی۔

انہوں نے بتایا کہ ’میں نے حال ہی میں اپنی دو پوتیوں کی شادیوں کے لیے زیورات خریدے تھے۔حسن کے مطابق  پولیس والوں نے  خواتین کے ساتھ بھی بدسلوکی کی اوراُن کے بیٹے محمد شاہد کو زدوکوب کیا اور اسے اپنے ساتھ بھی لے گئے جو اب تک پولیس کی تحویل میں ہے۔