امریکی ایوان نمائندگان کے سابق ریپبلکن اسپیکر نیوٹ جینگرش نے مطالبہ کیا ہے کہ بغداد میں تہران نواز ملیشیا کی جانب سے امریکی سفارت خانے پر دھاوا بولنےکی کوشش کے جواب میں ایران پر کاری ضرب لگائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی نظام کو حزب اللہ کے اڈوں پرامریکی بم باری میں مارے جانے والے اپنی ملیشیاؤں کے ارکان کی کوئی پروا نہیں۔بدھ کے روز ٹوئٹر پر پوسٹ میں سابق اسپیکرنے کہا کہ امریکا کو ایران میں ہی ایران کو جواب دینا چاہیے۔
ایرانی آمریت کو اپنے ان حلیفوں کی تعداد سے کوئی سروکار نہیں جن کو ہم نے عراق میں نشانہ بنایا۔ ہمیں دشمن کے قلب میں گھس کراس کا تعاقب کرنا ہو گا۔
یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے انجینئر ابو مہدی، قیس الخزعلی، ہادی العامری اور فالح الفیاض کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان پر امریکی سفارت خانے پر حملے کی قیادت کا الزام عائد کیا۔
اس حوالے سے مذکورہ شخصیات کی تصاویر بھی ٹویٹر پر پوسٹ کی گئیں جب کہ وہ بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملے کی کارروائی کی قیادت کر رہے تھے۔
امریکی نیوزچینل سے گفتگو میں وزیر کارجہ مائیک پومپیونے ایران کی ملیشیاؤں کو حملے کا مکمل ذمے دار ٹھہرایا۔ انہوں نے زور دیا کہ تحریر اسکوائر میں حقیقی عراقی مظاہرین اوراْن ملیشیاؤں کے بیچ فرق کرنے کی ضرورت ہے جنہوں نے بغداد میں امریکی سفارت خانے پر دھاوا بولا۔
مائیک پومپیو نے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا یا بغداد میں سفارت خانے کو خالی کرنے کے کسی بھی ارادے کی تردید کی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ امریکی فورسز کو کمک کے ذریعے مضبوط تر بنایا جائے گا تا کہ ایران کے شرپسند رویے کا مقابلہ کیا جا سکے۔