ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے ساتھ دیگر7افراد بھی حملے میں مارے گئے۔فائل فوٹو

ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ امریکی حملے میں ہلاک

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ گئی۔امریکی فوج نے ڈرون کی مدد سےبغداد ایئر پورٹ پر بمباری کرکے ایرانی پاسداران انقلاب کے چیف جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کردیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پرامریکا کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے، جس کے نتیجے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔ راکٹ حملے میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پاپولرموبلائزیشن فورس (پی ایم ایف) کے ڈپٹی کمانڈرابومہدی المہندس بھی جاں بحق ہوگئے۔

عراقی حکام کے مطابق بغداد ایئرپورٹ پرداغے گئے 3 راکٹ کارگوہال کے قریب گرے، راکٹ حملے سے 2 کاروں کوآگ بھی لگی۔عرب ٹی وی کے مطابق راکٹوں سے اہم مہمانوں کوایئرپورٹ لانے والی گاڑیاں تباہ ہوئیں، راکٹ حملے سے قبل سائرن بجے، فضا میں ہیلی کاپٹراڑتے دیکھے گئے۔

امریکی حملے کے بعدبغداد ایئر پورٹ کے قریب گاڑیوں کو آگ لگی ہوئی ہے۔فوٹو سوشل میڈیا
امریکی حملے کے بعدبغداد ایئر پورٹ کے قریب گاڑیوں کو آگ لگی ہوئی ہے۔فوٹو سوشل میڈیا

پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کوڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پرمستقبل میں ایران کی جانب سے حملوں کو روکنے کے لیے ہلاک کیا گیا ہے۔

امریکی حملے کو بغداد میں سفارتخانے پر ہونے والے حملے کا بدلہ قرار دیا جارہاہے۔گزشتہ دنوں بغداد میں امریکی سفارتخانے پربولے گئے، دھاوے میں الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس ، عصائب اہل الحق پارٹی کے سربراہ قیس الخزعلی اور صدرگروپ کے جہادی ونگ کے نائب سربراہ ابودعا العیساوی بھی موجود تھے۔

ڈیلی میل کے مطابق امریکی میزائل بغداد ایئرپورٹ کے قاہرہ ٹرمینل کے قریب داغے گئے ۔جنرل قاسم سلیمانی، ابومہدی المہندس کے علاوہ ایئرپورٹ پروٹوکول آفیسر محمد رضاسمیت پانچ عملے کے ارکان بھی جاں بحق ہوئے۔

پاپولرموبلائزیشن فورس کے مطابق حملے میں ‘دو مہمان’ جاں بحق ہوئے۔جنرل  قاسم سلیمانی کی شناخت تو ظاہر کردی گئی ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ دوسرے مہمان کون تھے۔

عراق میں مارے گئے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سے متعلق تفصیلات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔عراقی سینئر سیکیورٹی عہدیدار کے مطابق ایرانی جنرل شام یا لبنان سے ہوتے ہوئے بغداد آئے تھے جبکہ المہندس ان کے استقبال کیلئے وہاں پہنچے تھے۔

عراقی دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پرامریکی راکٹ حملوں میں ایرانی فوج کے ٹاپ کمانڈراور نیشنل گارڈ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے ساتھ جاں بحق ہوگئے ہیں۔

ایئرپورٹ کے سینئر سیکیورٹی عہدیدار نے امریکی خبررساں ادارے کو بتایا ہے کہ رات کے آخری پہر کئے گئے اس حملے میں مارے جانے والوں میں جنرل سلیمانی اور المہندس بھی شامل ہیں۔ جبکہ ایران کے وفادار دو ملیشیا لیڈروں نے بھی دونوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

انڈی پنڈنٹ کے مطابق سیکیورٹی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دیگرلوگوں کے قافلے کے ساتھ المہندس جنرل قاسم سلیمانی کے استقبال کے لیے ہوائی اڈے پہنچے تھے، جن کا طیارہ لبنان یا شام سے بغداد پہنچا تھا۔کارگو ایریا میں اس وقت حملہ کیا گیا جب جنرل قاسم سلیمانی طیارے سے اترے اورالمہندس سمیت دوسرے افراد نے ان کا استقبال کرنا تھا۔

امریکا اپنی بدمعاش کے نتائج خود بھگتے گا۔ایرانی وزیر خارجہ

امریکہ کے راکٹ حملے اور جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر ایران کے وزیرخارجہ بھی میدان میں آگئے

دوسری جانب امریکہ کے راکٹ حملے اور جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر ایران کے وزیرخارجہ بھی میدان میں آگئے۔ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے حملے میں جنرل سلیمانی شہادت ایک انتہائی خطرناک اوراحمقانہ حرکت ہے، امریکا اپنی بدمعاش مہم جوئی کے تمام نتائج کی ذمے داری خود برداشت کرے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر دیئے گئے بیان میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ’امریکا کا عالمی دہشت گردی کا اقدام اورداعش، النصرہ ،القاعدہ جیسی تنظیموں کیخلاف جراتمندانہ کارروائی کرنے والی فورس کے سربراہ کی شہادت انتہائی خطرناک اوراحمقانہ اقدام ہے۔ امریکا اپنی بدمعاش مہم جوئی کے تمام نتائج کی ذمہ داری خود برداشت کرے گا۔