کراچی میں گیس کے کم پریشر کے باعث سی این جی اسٹیشنز 8 گھنٹے کھلنے کے بعد جمعہ کی صبح 6 بجے دوبارہ بند کردیے گئے، طویل قطاروں میں لگے عوام کا کہنا تھا کہ اس ذلت کی گیس سے عزت کا پیٹرول بہتر ہے۔
شہر قائد میں رات 10 بجے کھولے گئے سی این جی اسٹیشنزکے باہر گیس کے حصول کے لیے رکشہ ، بسوں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں اور شہریوں نے سرد رات سی این جی اسٹیشنزکے باہر لائنوں ميں لگ کرگزاری۔
جن صارفین کو سی این جی ملی وہ خوش قسمت ٹھہرے اورجن کو نہیں ملی وہ بد نصیب حکومت کو کوستے ہوئے مایوس لوٹ گئے۔
سخت سردی میں گیس اسٹیشنز کے باہر لوگوں نے پريشر کم ہونے کا شکوہ بھی کیا جبکہ بعض پریشان شہریوں کا کہنا تھا کہ اگر گيس نہیں دینی تو گاڑیاں بھی بند کردیں۔
کراچی میں سی این جی صلرفین کا کہنا تھا کہ گیس کا پہلے شیڈول کے مطابق انتظار کرنا پڑتا تھا مگر اب تو کئی کئی دن گزر جاتے ہيں پھر بھی گیس نہیں ملتی۔
دوسری جانب رات 10 بجے کھولے گئے سی این جی اسٹیشنزصبح6بجے بند کر دیے گئے اور سوئی سدرن گیس کمنی کی جانب سے نئے شیڈول کا اعلان بھی نہیں کیا گیا کہ اب گیس کب ملے گی۔