امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی ٹھکانوں پر حملوں کا سخت جواب دیا جائے گا۔
گزشتہ روزعراق کے دارالحکومت بغداد میں قائم امریکی ایئربیس اورامریکی فوجیوں کی رہائشی کالونی پر ہونے والے راکٹ حملوں پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عراق میں امریکی ٹھکانوں پرحملوں کاسخت جواب دیاجائےگا۔
امریکی صدر نے کہا ایران نے حملہ کیا تو اس کے 52 اہم اور حساس ترین مقامات کونشانہ بنائیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے بدلہ لینے کے اعلان پرایک اورٹویٹ کر دیا ہے جس میں ان کا کہناتھا کہ ” ایران نے ہم پر حملہ کیا اور ہم نے جواب دیا،اگر وہ دوبارہ حملہ کریں گے تو میں انہیں مشورہ دوں گا کہ وہ ایسا نہ کریں کیونکہ ہم اس مرتبہ پہلے سے بھی زیادہ سخت حملہ کریں گے جیسا انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہو گا ۔“
اس سے قبل امریکی صدر نے ٹویٹ کے ذریعے ایران کو بڑی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے 52اہم مقامات امریکی نشانے پر ہیں، اگر ایران نے امریکی تنصیبات پر حملہ کیا تو اس کا جواب دیں گے، امریکی حملہ تیز ہوگا اورانتہائی شدت سے کیا جائے گا۔
ٹرمپ نے لکھا کہ ایران امریکی تنصیبات پرحملے کی دھمکیاں دے رہا ہے،ایران نے حملہ کیا تواس کی تنصیبات پرحملہ کردیں گے،ان جگہوں میں کچھ ایران اورایرانی ثقافت کے لیے بہت اہم ہیں، امریکا مزید دھمکیاں سننا نہیں چاہتا۔
واضح رہے کہ امریکی حملوں کے بعد شمالی بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر دو راکٹ حملے ہوئے ہیں، جس میں پانچ افراد زخمی ہوئے، امریکی میڈیا کے مطابق راکٹ حملے امریکی فوجیوں پرکیے گئے، جس کے بعد علاقے میں امریکی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں شروع ہو گئیں، امریکی سفارت خانے کے داخلی راستے بھی بند کردیے گئے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز امریکی ٹھکانوں پر ہونے والے راکٹ حملوں کا ہدف امریکی شہری اور امریکن ایئربیس تھی۔ ممکنہ طورپریہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا ردعمل ہے۔