بھارتی آرمی چیف جنرل منوج موکنڈ نراوانے نے گیدڑ بھبکی دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی پارلیمان پورے کشمیر کو اپنا حصہ قرار دیتی ہے اور جب انھیں آزاد کشمیرکو واپس لینے کے لیے حکم ملے گا تو فوج کارروائی کرے گی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے نئے بھارتی آرمی چیف جنرل منوج موکنڈ نراوانے نے آزاد کشمیر کے حوالے سے کہا کہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور پارلیمنٹ میں پہلے سے قرارداد موجود ہے اوراگر پارلیمنٹ چاہے اور ہمیں اس قسم کا کوئی حکم ملے تو آزاد کشمیر لینے کے لیے فوج کارروائی کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ جہاں تک فوج کا سوال ہے ہمارے لیے شارٹ ٹرم خطرہ دراندازی ہے جبکہ طویل مدتی خطرہ روایتی جنگ ہے اور ہم اسی کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔
بھارت خبررساں ادارے کے مطابق جنرل مُکند نرونے نے کہا کہ آنے والے دنوں میں فوج کی توجہ تعداد کے بجائے کوالٹی پرہوگی۔
بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہر شخص نے بہترین کام کیا چاہے وہ لائن آف کنٹرول پر تعینات ہو یا پھر عام شہری علاقوں کو کنٹرول کرنا ہو اورمجھے فوجی اہلکاروں سے کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں
انھوں نے چین اور پاکستان کی سرحد کے ساتھ فوج کے توازن کے حوالے سے کہا ہے کہ شمالی اور مغربی دونوں سرحدوں پر مساوی توجہ دیے جانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مغربی سرحد کی فوجی یونٹ کے لیے چھ آرمی آپاچی حملہ آور ہیلی کاپٹرز دیے جائيں گے کیونکہ زیادہ خطرہ ہے،سیاچن ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ یہ خطہ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔