مواخذے کی کارروائی سیاسی انتقام ہے، ٹرمپ کے وکلا
مواخذے کی کارروائی سیاسی انتقام ہے، ٹرمپ کے وکلا

امریکا کی خفیہ ایجنسی نے صدر ٹرمپ کے الزامات مسترد کر دیے

امریکا کی خفیہ ایجنسی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی حملے میں جاں بحق ہونے والے ایران کی القدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی پرلگائے گئے الزامات مسترد کر دیے۔

تفصیلات کے مطابق 3 جنوری کو امریکا نے بغداد میں میزائل حملہ کرکے القدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو ساتھیوں سمیت قتل کر دیا تھا۔

امریکی صدر نے اپنی نیوز کانفرنس میں قاسم سلیمانی کو دنیا کا نمبر ون دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ قاسم سلیمانی کی دہشت کا راج اب ختم ہو چکا، امریکی افواج نے ایک درست کارروائی میں انہیں قتل کیا۔

ٹرمپ نے الزام لگایا تھا کہ قاسم سلیمانی امریکی سفارت کاروں اور فوجی شخصیات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے لیکن ہم نے اسے پکڑلیا۔تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو امریکا کی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے مسترد کر دیا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اہلکاراورانٹیلی جنس کمیونٹی کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں ایسا علم نہیں کہ بغداد ائیرپورٹ پر حملے میں مارے گئے جنرل سلیمانی امریکا کے چار سفارتخانوں پر حملوں کی سازش کر رہے تھے۔

اہلکاروں نے امریکی اخبارکوبتایا کہ صرف بغداد میں امریکی سفارتخانے کے خلاف سازش کا علم تھا لیکن وہ بھی غیر واضح تھا۔