صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ پولیس حکومت کیخلاف سازشوں میں ملوث ہے، جو آئی جی کو چلا رہے تھے اب پریشانی میں مبتلا ہیں، اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والا نہیں، الزامات پر اعتراض نہیں، تحقیقات کرا لیں، کراچی نے بہت بڑے بڑے نام پیدا کیے ہیں۔
کراچی میں آرٹس کونسل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اپوزیشن کے کچھ ارکان آئی جی سندھ کے جانے پر پریشان ہیں، پیپلز پارٹی دور میں پٹرول کی قیمت بڑھانے پراحتجاج کیا گیا، لیکن ہمارے دور میں کسی اتحادی نے بے روزگاری کا رونا نہیں رویا، پی ٹی آئی کی نالائق حکومت میں پیٹرول تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھاکہ پولیس میں کچھ افراد سندھ حکومت کے خلاف سازش کر رہے ہیں، کلیم امام متنازع بن چکے ہیں، ان کی جگہ کوئی اور ہوتا تو خود مستعفی ہو جاتا، جو حکومت کی بدنامی کا باعث بن رہا ہو اسے چلے جانا چاہیے، پولیس آفیسر کو کسی کا حامی یا خلاف نہیں ہونا چاہیے
ان کا کہناتھا کہ آئی جی صاحب کی سربراہی میں چند افراد ایسے ہیں جو سازش کر رہے ہیں، جن کو شوق ہے وہ نوکری چھوڑ کر پی ٹی آئی جوائن کرلے۔
سعید غنی نے کہا کہ میں اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والا نہیں ہوں، ہم تمام الزامات کا سامنا بے خوف وخطر کریں گے اور قانونی طریقے سے ہر سطح پر جائیں گے۔
سعید غنی نے کہا کہ میں نے چنیسر گوٹھ میں منشیات فروشی کی جو نشاندہی کی اس کے بعد دو سال پرانی رپورٹ پیش کر دی گئی، مجھے کوئی اعتراض نہیں میرے خلاف تحقیقات کروا لی جائے، میں بھی بتا سکتا ہوں کہ کون کون منشیات کا استعمال کرتا ہے۔