کراچی میں غربت کے سبب ایک اور نوجوان نے زہریلا مشروب پی کر خود کشی کرلی اوراپنے بچوں کی جان لینے کی کوشش کی۔
پولیس کے مطابق ریحان نامی نوجوان جیولری شاپ پر ملازمت کرتا تھا اور دہلی کالونی کے علا قے میں کرائے کے مکان میں مقیم تھا۔ نوجوان نے گھریلو اخراجات پورے نہ ہونے اور معاشی پریشانی سے تنگ آکرزہریلا مشروب پی کر زندگی کا خاتمہ کرلیا جبکہ گیارہ سالہ بیٹی اور8سالہ بیٹے کو بھی شربت پلا کر موت کی نیند سلانے کی کوشش کی۔
بچوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جس کے سبب نوجوان کی بیٹی اور بیٹے کی جان بچ گئی۔ متوفی کی بیٹی منیزہ نے پولیس کو ابتدائی بیان قلمبند کرادیا ہے جس کے بعد مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
واقعہ سے متعلق ریحان کی 11 سالہ بیٹی نے پولیس کو بتایا کہ بابا کچھ لے کرآئے اور ہمیں شربت میں ملا کر پینے کے لیے دیا۔
ریحان کی بیوی سدرہ کا کہنا ہے کہ واقعے کے وقت وہ گھر کے کام میں مصروف تھی، اس دوران ریحان نے زہریلا شربت خود بھی پی لیا اور بچوں کو بھی پلا دیا۔
ریحان کی بیوی کے مطابق وہ سنار کا کام کرتا تھا اور قرضوں میں ڈوبا ہوا تھا، قرض لینے والے افراد اپنی رقم کا تقاضہ کرتے رہتے تھے جس سے وہ ہریشان رہتا تھا۔
واضع رہے غربت، بڑھتی مہنگائی اور معاشی پریشانی کے سبب19 جنوری کو سرجانی یارو گوٹھ میں بھی بے روزگاری سے تنگ نوجوان نوید نے خود کو آگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا۔
قبل ازیں ابراہیم حیدری میں9 جنوری کو بے روزگار نوجوان میر حسن نے بھی غربت سے تنگ آکر خودسوزی کرلی تھی۔